اسلام آباد: پاکستانی نیوز ویب سائٹس کی واحد نمائندہ تنظیم آل پاکستان سائبر نیوز سوسائٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری صفدر دانش نے کہا ہے کہ مجوزہ الیکٹرانک کرائم بل کا مقصد آزادئی اظہار پر پابندی لگانا ہے۔ قومی اسمبلی کی انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق قائمہ کمیٹی نے جس عجلت میں اس بل کو منظور کیا ہے، اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ حکومت عوام کی زبان بندی چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ یہ المیہ ہے کہ حکومت سوشل میڈیا پر چلنے والے بے ضرر پوسٹوں اور ٹویٹس سے بھی خطرہ محسوس کر رہی ہے۔ حالانکہ انٹرنیٹ نے ہی حکمرانوں کے خلاف غم وغصے کو ٹھنڈا کیا ہوا ہے۔ ملکی اداروں اور حکومت پر تنقیداور طنز کو جرم قرار دینے سے ان بنیادی شہری آزادیوں کی نفی ہوتی ہے جو جمہوری نظام حکومت کو فسطائیت اور آمریت سے ممتاز اور بہتر بناتی ہے۔
صفدر دانش کا کہنا تھا کہ الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے لئے واقعی قانون سازی کی ضرورت ہے تاکہ الیکٹرانک جعل سازی، فراڈ، ہیکنگ اور کردار کشی سمیت مختلف جرائم کا تدارک کیا جا سکے۔ لیکن حکومت اس ضرورت کی آڑ میں خلق خدا کی زبان بندی چاہتی ہے۔
حکومت کو چاہئے کہ وہ مجوزہ الیکٹرانک کرائم بل پر نظر ثانی کرے تاکہ یہ تاثر پیدا نہ ہو کہ حکومت سائبر کرائم کی آڑ میں آزادئی اظہار پر پابندی لگانا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک جمہوری حکومت کو اس طرح کے غیر جمہوری فیصلوں سے اجتناب کرنا چاہئے۔انہوں نے ملک بھر کی صحافتی تنظیموں، سیاسی و سماجی حلقوں اور انسانی حقوق کے تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ حکومت کے مجوزہ سائبر مارشل لاکے خلاف آواز اٹھائیں۔