کراچی (جیوڈیسک) قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 246 میں ضمنی انتخاب کے لئے پولنگ کا عمل جاری ہے۔
کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 246 میں ضمنی انتخاب کے لئے پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو شام 5 بجے تک بلا تعطل جاری رہے گا، این اے 246 میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 57 ہزار 781 ہے جس میں مرد ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 96 ہزار 186 جبکہ ایک لاکھ 61 ہزار 594 خواتین ووٹرز ہیں۔
حلقہ میں 213 پولنگ اسٹیشنز قائم کئے گئے ہیں جب کہ ایم کیو ایم، جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کے امید واروں سمیت 12 امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔ کسی بھی شخص کو شناختی کارڈ کے بغیر پولنگ اسٹیشنز کے اندر جانے کی اجازت نہیں۔ الیکشن کمیشن کے عوامی نمائندگی ایکٹ کے مطابق کسی بھی امیدوارکو ووٹرز کو پولنگ اسٹیشنز پر لانے کی اجازت نہیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق اگر کوئی بھی امیدوار عوامی نمائندگی ایکٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پایا گیا تو اسے 3 سال کی سزا ہو سکتی ہے۔
بعض پولنگ اسٹیشنر پر امیدواروں کے پولنگ ایجنٹس نہ پہنچنے پر ووٹنگ کا عمل تاخیر کا شکار ہوا جبکہ فیڈرل کیپیٹل ایریا میں پولنگ اسٹیشن نمبر 172 اور 173 کو ختم کردیا گیا،جس پر پولنگ اسٹیشنز کے ہابر ووٹرز نے احتجاج کیا۔ این اے 246 میں تمام پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیتے ہوئے پولنگ اسٹیشنز کی سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے نگرانی کی جاری ہے جس کے لئے ڈپٹی کمشنر وسطی کے دفتر میں کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے۔
ہر پولنگ اسٹیشن کے اندر اور باہر رینجرز اہلکار تعینات ہیں جب کہ پولنگ اسٹیشنز کے اندر رینجرز کو فرسٹ کلاس مجسٹریٹ کا اختیار حاصل ہے۔ رینجرز اہلکاروں نے اپنے خصوصی اختیار کا استعمال کرتے ہوئے دہلی اسکول کے پریزائیڈنگ افسر ماجد علی کو جعلی ووٹ ڈلوانے کے جرم میں 3 ماہ قید کی سزا سنادی۔
واضح رہے کہ 2013 کے عام انتخابات میں این اے 246 پر ایم کیو ایم کے امیدوار نبیل گبول ایک لاکھ 36 ہزار سے زائد ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے تاہم مارچ میں ان کے استعفیٰ کے بعد یہ نشست خالی ہوئی تھی۔