فلاحی و مذہبی اداروں کیلیے ٹیکس کریڈٹ نظام لانے کا اصولی فیصلہ

Tax

Tax

اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں این جی اوز، ٹرسٹ، این جی اوز و فلاحی اداروں کے تحت چلنے والے تعلیمی ادارے و یونیورسٹیوں اور مذہبی اداروں کو حاصل ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی تجویز کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے۔

ایف بی آر کے سینئر افسر نے ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ ایف بی آر نے رواں مالی سال کے بجٹ میں اعلان کیا تھا کہ این جی اوز، ٹرسٹ، این جی اوز و فلاحی اداروں کے تحت چلنے والے تعلیمی ادارے و یونیورسٹیوں اور مذہبی اداروں کو ملنے والے عطیات و مالی معاملات کی نگرانی اورانکی ڈاکیومنٹیشن کو فروغ دینے کیلیے ٹیکس چھوٹ کو ختم کرکے ٹیکس کریڈٹ کا نظام متعارف کرایا تھا جس کیلیے 17 جولائی 2014 کو انکم ٹیکس سرکلر نمبر2 جاری کیا گیا تھا۔

جس میں این جی اوز، ٹرسٹ اورفلاحی و خیراتی اداروں کیلیے متعارف کرائی جانے والی 100 فیصد ٹیکس کریڈٹ کی سہولت کا طریقہ کار بتایا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ اب این جی اوز و ٹرسٹ کی ٹیکس چھوٹ ختم ہوگئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بعد میں این جی اوز، ٹرسٹ، این جی اوز و فلاحی اداروں کے تحت چلنے والے تعلیمی اداروں و یونیورسٹیوں اور مذہبی اداروں کو حاصل ٹیکس چھوٹ میں 2015 تک توسیع کردی گئی تھی۔

مذکورہ افسر نے بتایا کہ اب ان اداروں کو حاصل ٹیکس چھوٹ ختم کرکے ٹیکس کریڈٹ نظام پر عمل درآمد شروع کرنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے اور توقع ہے کہ اس کا وفاقی بجٹ میں اعلان کردیا جائے گا جس کے بعد این جی اوز، ٹرسٹ و خیراتی اداروں کو انکم ٹیکس گوشواروں میں اپنی تمام آمدنی ظاہر کرنا ہوگی اور ٹیکس کٹوتیاں و ادائیگیاں بھی کرنا ہوں گی تاہم جتنا ٹیکس ادا کریں گے انہیں 100 فیصد کریڈٹ کردیا جائیگا مگر اس کیلیے انہیں انکم ٹیکس گوشواروں میں ادا شدہ ٹیکس اور آمدنی کی تفصیلات دینے کے علاوہ ود ہولڈنگ ٹیکس اسٹیٹمنٹس بھی جمع کرانا ہوں گی۔