بدین کی خبریں 24/04/2015

Badin

Badin

بدین (عمران عباس) حکومت سندھ کی جانب سے مفت تعلیم دینے کے دعوے ادھورے رہ گئے، ضلع بدین کے مختلف اسکولوں میں مفت کتابیں تقیم ہونا سکیں، ضلع بھر کے پرائمری، مڈل اور ہائی اسکولوں کے طلباء کے لیئے 2 لاکھ 14 ہزار کتابوں کی لسٹ بھیجی گئی تھی، پرائمری کلاسوں کے لیئے 15فیصد جبکہ مڈل اور ہائی اسکولوں کے لیئے 25فیصدکتابیں کم بھیجی گئیں، تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ کی جانب سے تعلیم عام اور مفت میں کتابیں دینے کے دعوے ادھورے رہ گئے تعلیمی سال 2015-16 کی پہلی سے نویں کلاسوں کی پڑھائی کو شروع ہوئے ایک ماہ سے زائد کا عرصہ گذرجانے کے باوجود ضلع بدین کے 2600پرائمری اسکولز78بوائز مڈل اسکولز اور 44 بوائز اور 14گرلز ھائی اسکولز میں مفت کتابیں تقسیم ہو نا سکیں ہیں ملنے والی تفصیلات کے مطابق ضلع بھر کی پانچ تحاصیل بدین، ٹنڈوباگو، ماتلی، تلہار اور گولاڑچی کے تعلقہ ایجوکیشن افسران آر ایس یو کے معرفت پرنٹنگ پریس کو ضلع بدین کے طلباء کے لیئے 2لاکھ 14ہزار کتابیں دینے کی ڈمانڈ دی گئی تھی جبکہ پرائمری کلاسوں کے لیئے مطلوبہ کتابوں کی بہ نسبت 15فیصد کم کتابیں دی گئیں جبکہ چھٹی کلاسوں سے لیکر دسویں کلاسوں کی کتابوں میں چھٹی کلاس کی معاشرتی علوم اور دسویں کلاس کی حساب کی کتابیں مہیا نا کی جاسکیں ہیں جبکہ اپریل ختم ہونے کو ہے لیکن مڈل اور ہائی اسکولز کے سیکشن کے لیئے پرنٹنگ پریس کی جانب سے 25فیصد کم کتابیں مہیا کی گئیں ہیں اس سلسلے میں ضلعی آفیسر محکمہ تعلیم بدین غلام قادر جلالانی نے بتایا ہے کہ بھیجی گئی ڈمانڈ 2014-15کی تھی جبکہ پرنٹنگ پریس کے اندر بیٹھے ہوئے آر ایس یوجے کے نمائندے امیر قریشی کو رمائنڈر بھیجا ہے کہ تعلیم شروع ہو چکی ہے جلد سے جلد کتابیں بھیج کر کمی کو پورا کیاجائے، دوسری جانب مختلف بچوں کے والدین نے کہا ہے کہ کتابوں کی کمی کے باعث بچے اسکول جانے سے کتراتے ہیں اور اساتذہ بھی بغیر کتابوں کے اسکولوں میں آنے نہیں دیتے انہوں نے کہا کہ 2مئی تک اگر کتابیں مہیا نا کی گئیں تو ہم احتجاج کریں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بدین (عمران عباس) بدین کے نواحی شہر سیرانی کے مرکز میں موجود پل کا کام مکمل نا ہونے پر شہریوں کا احتجاجی مظاہرہ، پل سے روزانہ ہزاروں لوگ آتے جاتے ہیں مکمل ناہونے کے باعث کسی بھی وقت گرنے کا اندیشہ، تفصیلات کے مطابق بدین کے نواحی شہر سیرانی کے بیچ سے گذرنے والی میرواھ پل ٹھیکیداروں کی کرپشن کی نظر ہوگئی اور پل کا کام ادھورا رہ جانے کے باعث پل کے گرنے کا خدشہ بڑھ گیا ہے ٹھیکیدار کی کرپشن اور پل کا کام مکمل ناہونے کے خلاف شہریوں نے ڈاکٹر عزیز خاصخیلی کی رہنمائی میں بخاری چوک سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکال کر مظاہرا کیا ریلی سے خطاب کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ یہ واحد پل ہے جو سیرانی شہر کو بدین، بھڈمی، بھگڑا میمن، کڈھن اور دیگر ساحلی علاقوں سے ملاتی ہے اس پل کے مکمل نا ہونے کے باعث سب علاقوں کے لوگوں کو آنے جانے میں پریشانی ہوتی ہے جبکہ پل کے گرنے کاخدشہ زیادہ ہے انہوں نے مطالبہ کیا پل کا کام جلد سے جلد مکمل کرکے لوگوں کو کسی بڑے نقصان سے بچایا جائے اور اس میں ملوث ٹھیکیدار کو بھی قانوں کے مطابق سزادی جائے۔