مظلوم عورت کی فریاد

Girl Crying

Girl Crying

ڈیرہ شاہی : ڈیرہ شاہی ہے جہاں لوگوں کے مقدر کے فیصلے یہاں کے بڑے بڑے تمن وڈیرے کرتے ہیں ۔یہاں ایک دکھیاری کنیز زہرہ میرے پاس گذشتہ دنوں آئی اور اپنی داستان ِ ظلمت بیان کی یقین جانیے میں وہ سن کر اپنے آنسو نہیں روک سکا۔کنیز زہرہ جو کہ جنوبی پنجاب کے فرسودہ رواج (وٹہ سٹہ) کی بھینٹ چڑھ گئی۔جس کے بھائی کو خود اس کی بھابھی نے گھر کے اندر کرکٹ میچ دیکھنے والے شوہر کوکھوپڑی میں پسٹل کے فائر سے قتل کردیا۔

ڈراما رچایا گیا کہ غلطی سے چل گیا ۔قتل کے چند ماہ بعد وہ قاتلہ اپنے آشنا کے ساتھ فرار ہوگئی۔قتل کی پیروی کرنے والا بوڑھا باپ ۔اسے بھی زہر دے کر مارا گیا۔ کنیز زہر ہ کو طلاق دی گئی جس نے دوسری شادی کی ۔مگر عیاش اور بے غیرت شوہر نے اسکی پہلے شوہر سے پیدا ہونے والی چودہ سالہ لڑکی کے ساتھ تین ماہ تک زناء کرتا رہا۔

روہی کے ویران علاقے میں لے جا کر انہیں قید کئے رکھا۔کنیز زہرہ نے مذاحمت کی تو اسے تشدد کا نشانہ بناتا رہایہاں تک کہ اسکا ایک بازو بھی توڑ ڈالا۔کنیز زہرہ کسی پڑوسی کی مدد سے گھر سے فرار ہو کر اپنی بہن کے گھر کوٹ مٹھن میں آگئی اور انصاف حصول کے لئے عدالت سے رجوع کیا۔مگر یہاں بھی وڈیروں اور جاگیرداروں کے بیٹے موجودہ ایم پی اے کی سپورٹ اور دولت نے کنیز کے وکیل کو خرید لیا اور کنیز زہرہ کو پاگل قرار دیا گیا۔

معاشرے کی ستائی ہوئی کنیز زہر اپنی داستان ِ ظلمت ٹی چینل پر نشر کرانا چاہتی ہے تاکہ حکمراں اس کے ساتھ ہونے والے مظالم پر نوٹس لیں۔تاکہ فرسودہ رواج (وٹہ سٹہ) کے زریعے شادی کرانے والے خاندان عبرت پکڑیں ۔تاکہ کوئی اور مظلوم حوا کی بیٹی اس فرسودہ رسم و رواج کی بھینٹ نہ چڑھے۔۔

اے ڈی عامر تھہیم۔ کوٹ مٹھن ضلع راجن پور
رابطہ۔03339076333/ 03022701870۔
ای میل۔helplinemediacenter@gmail.com