یمن کے معاملے پر پاکستان نے غیرجانبدار رہنے کا موقف ترک کر دیا

Meeting

Meeting

اسلام آباد (جیوڈیسک) سعودی عرب یمن میں حوثی باغیوں کیخلاف ایک اور فوجی کارروائی شروع کرنے سے قبل پاکستان کو اعتماد میں لے گا۔

ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کوبتایاکہ جمعرات کوپاکستان کی سیاسی وفوجی قیادت کی سعودی قیادت سے تفصیلی ملاقاتوں میں یہ طے پایاکہ سعودی عرب مستقبل میں یمن کی صورتحال پرکسی بھی قسم کافیصلہ پاکستان سمیت تمام اسٹیک ہولڈرزسے مشورے کے بعد کریگا۔ برطانیہ سے واپسی کے بعد وزیراعظم نوازشریف فوجی قیادت کیساتھ ملکرسعودی قیادت کیساتھ طے پانیوالے فیصلوں پر عملدر آمد کے طریقہ کار کو حتمی شکل دینگے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعظم،آرمی چیف اور دیگر حکام نے سعودی قیادت کیساتھ یمن معاملے پر کئی منصوبوں پرتبادلہ خیال کیا اور دونوں ممالک کے حکام معاملے کے اگلے مرحلے کیلیے تیار ہیں۔

پاکستانی فوجی حکام نے سعودی قیادت کو آگاہ کیا کہ’ فیصلہ کن طوفان، آپریشن کا آغاز جلد بازی میں، اہداف کی نشاندہی کے بغیر اور بغیر تیاری کے کیا گیا۔

ذرائع نے دعوی کیا کہ یمن معاملے پر پاکستان نے اپنا غیرجانبدار رہنے کا موقف ترک کر دیا ہے۔ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ کی قرارداد پر پیدا ہونے والا ابہام بھی کامیابی سے دور کرلیا گیا ہے۔

پاکستانی فوجی حکام نے سعودی قیادت کے ساتھ یمن میں زمینی کارروائی بارے بھی تبادلہ خیال کیا اورکہاکہ زمینی کارروائی کے بغیر یمن میں حکومت کی بحالی ممکن نہیں۔