وزیرآباد کی خبریں 27/4/2015

Wazirabad

Wazirabad

وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) نبیل مسیح قتل کیس سرا سر جھوٹ کا پلندہ اور علاقے کا امن تباہ کرنے کی گھنائونی سازش ہے مسلم مسیحی ہم آہنگی اور بھائی چارے کو نقصان پہنچانے کے لیے کچھ احمق لوگوں کی ذہنی اختراع ہے جنہوں نے اپنی منفی اور شیطان صفت سوچ سے متوفی نبیل مسیح کے اہل خانہ کو نہایت چالاکی سے استعمال کیا ہے پولیس کے اعلی حکام نوٹس لیں اہالیان گھکّا میتر کی میڈیا سے گفتگو تفصیلا ت کے مطابق سوہدرہ کے نواحیعلاقہ گھکا میتر میں دو روز قبل ٹریکٹر کو ریورس کرتے ہوے کھائی میں ٹریکٹر الٹنے کی وجہ سے نینچے آ کر ہلاک ہونے والے نبیل مسیح کے اہل خانہ نے سیالکوٹ روڈ کچہری چوک کو بلاک کر کے احتجاج کیا تھا جس میں متوفی کے اہل خانہ نے پولیس کے اعلی حکام سے مطالبہ کر کے گھکا میتر کی سیاسی وسماجی شخصیت مرتضی چیمہ اور ان کے بیٹے کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لیے دبائو بڑھایا ۔پولیس نے مقدمہ کا اندراج کر لیا ہے جبکہ علاقہ بھر کی سیاسی وسماجی شحصیات سابق ناظم میاں اقبال سابق چیئر مین یعقوب چیمہ ،چوہدری فیروز وڑائچ،محمد رفیق بھٹہ،میاں اصغر بھٹہ ،حاجی صفدر،ارشد مہر،زمان حیدر چیمہ رضوان نبی چیمہ اور گھکا میتر کے ہر خاص و عام نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ مرتضی چیمہ اور ان کے بیٹے علی کے خلاف مقدمہ سرا سرجھوٹ کا پلندہ اور ایک بے ضرر انسان کے خلاف تہمت کے علاوہ کچھ نہیں جس میں کچھ شیطان صفت لوگوں نے نہایت چالاکی سے نبیل مسیح کے اہل خانہ کو استعمال کر کے علاقہ میں مسلم مسیح بھائی چارے اور امن کو تباہ کرنے کی گھٹیا چال چلی ہے جبکہ مرتضی چیمہ اپنے حقیقی بھائی کی تدفین میں مصروف تھے ۔اور پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بھی روڈ سائیڈ ایکسیڈنٹ ہی کی وجہ سے متوفی کی ہلاکت لکھی گئی ہے اہا لیان گھکّا میتر نے پولیس کے اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ علاقہ کے امن کو مقدم رکھتے ہوے فوری انصاف کے تقاضوں کو پورا کیا جائے اور علاقہ گھکّا میتر میں آکر از خود تفتیش کی جائے جسسے حقائق خود سامنے آجائیں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) کٹائی کیلئے سازگار موسم، کسانوں نے گندم کی کٹائی کیلئے ہارویسٹرمشینوں کی تلاش شروع کردی، تھریشر اور ریپر سے کٹائی کی بجائے ہارویسٹر کو ترجیح دی جانے لگی۔ وزیرآباد اور گردونواح میں گرمی کی شدت میں اضافہ کیساتھ ہی گندم کی اگیتی اور پچھیتی فصلیں پک کر تیار ہوگئی ہیں، حالیہ بارشوں کے نتیجہ میں ہزاروں ایکڑ پر گندم کی فصل تباہ ہوئی تھی اور اب گندم کی کٹائی کیلئے سازگار موسم میسر آنے پر کسانوں نے اپنی فصلوں کی کٹائی کیلئے ہارویسٹر مشینوں کی تلاش شروع کردی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ ہارویسٹر مشینوں کے مالکان فی ایکڑ گندم کٹائی کیلئے22 سو سے25 سو روپے وصول کررہے ہیں۔ دوسری طرف ہاتھ سے کٹائی کے علاوہ ریپر کی مدد سے کٹائی کی جارہی ہے اور اس طرح کاٹی گئی گندم کی تھریشر کی مدد سے گہائی کی جاتی ہے جس سے کسانوں کو مویشیوں کے سال بھر کا خشک چارہ توڑی کا مسئلہ بھی حل ہوجاتا ہے۔ رواں سیزن میں کسان موسم کی نزاکت کے پیش نظر ہارویسٹر مشینوں کو ترجیح دے رہے ہیںاور اس سلسلہ میں ایڈوانس بکنگ ہوچکی ہے۔