اسلام آباد (جیوڈیسک) مبینہ انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کے لیے قائم جوڈیشل کمیشن کا اجلاس آج ہو گا۔ جوڈیشل کمیشن نے 23 اپریل کو کارروائی کے دوران انتخابی دھاندلی کے مبینہ منصوبے، منصوبہ سازوں اور عمل درآمد کرنے والوں کے نام دستاویزی شواہد کے ساتھ پیش کرنے کے لیے 25 اپریل تک ڈیڈ لائن دی تھی۔
پیپلز پارٹی نے دستاویزات، جبکہ ایم کیو ایم، اے این پی اور بی این پی مینگل نے اضافی گزارشات جمع کرائیں۔ ق لیگ اور بی این پی عوامی نے گواہوں کی فہرست جمع کرائی۔
تحریک انصاف نے 1لاکھ 20ہزار صفحات پر مشمل دستاویزات جمع کرائیں ہیں، تاہم سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کو کمیشن کے سامنے طلب کرنے کی استدعا کسی نے نہیں کی۔
مسلم لیگ ن کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف 2 سال سے دھاندلی کا شور مچارہی ہے، مگر وقت آنے پر وہ کمیشن کے سامنے ٹھوس شواہد پیش نہیں کر سکی ہے۔