کراچی (جیوڈیسک) ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے رابطہ کمیٹی، دیگر شعبہ جات اور ونگز کے ارکان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے عوام کو صوبائی حکومتیں گزشتہ 67 سال سے نظر انداز اور متعصبانہ سلوک کا نشانہ بنا رہی ہیں جس کے باعث ہر شہری سندھ میں حق پرستوں کا علیحدہ صوبہ چاہتا ہے۔
یہ آواز شہری سندھ میں رہنے والے ہر فرد کے دل کی دھڑکن بن چکی ہے۔ الطاف حسین نے کہا کہ میں عوام سے کہتا ہوں کہ وہ علیحدہ صوبے کا بہتر سے بہتر نام تجویز کریں کیونکہ یہ ایم کیو ایم کا نہیں بلکہ عوام کا مطالبہ ہے لہٰذا عوام ہی نئے صوبے کا بہتر نام تجویز کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حق پرست عوام کا یہ بھی کہنا ہے کہ سندھ میں علیحدہ صوبے کی بنیاد سندھ کے متعصب حکمرانوں نے اسی وقت رکھ دی تھی جب 1973ء میں سندھ میں سرکاری ملازمتوں اور داخلوں میں دیہی سندھ کیلئے 60 فیصد اور شہری سندھ کیلئے 40 فیصد کوٹہ رکھا گیا تھا۔ یہ کوٹہ 10 سال کیلئے مقرر کیا گیا تھا مگر ہر فوجی اور نام نہاد جمہوری حکومتوں نے اسے بڑھا بڑھا کر آج 2015ء تک جاری رکھا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کوٹہ سسٹم کی چکی میں پسنے والے عوام اب یہ کہہ رہے ہیں کہ اب وقت آ گیا ہے کہ اسی بنیاد پر سندھ میں علیحدہ صوبہ قائم کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ شہری سندھ کے عوام کا اب یہ فیصلہ ہے کہ علیحدہ صوبے کے قیام کیلئے انہیں کتنی ہی جانی اور مالی قربانیاں کیوں نہ دینی پڑیں وہ کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے اور سب علیحدہ صوبے کی جدوجہد میں شامل ہوں گے۔