تحریر : میاں نصیر احمد نیپال میں شدید زلزلے کے باعث ہونے والی تباہی کے بعدپاک فوج نے نیپال کے زلزلہ متاثرین کیلئے امدادی سامان روانہ کر دیا جس میں ڈاکٹرز پیرا میڈیکل اسٹاف اور ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کیلئے خصوصی آلات بھی روانہ کیے گئے ہیںپاکستان سے امدادی سامان لے کر خصوصی ٹیمیں چار سی 130 طیاروں کے ذریعے نیپال پہنچ گئی ہیںامدادی سامان میں خوراک، 30 بیڈ کا ہسپتال، خصوصی سرچ اور امدادی ٹیمیں شامل ہیں قدرتی آفات کی صورت میں سرچ آپریشن اور امداد فراہم کرنے کے لئے پاک فوج کی اعلی تربیت یافتہ سرچ ٹیمیںجدید آلات کے ساتھ نیپال کے زلزلہ متاثرین کی مدد کے لئے روانہ ہوئے ہے اعلیٰ تربیت یافتہ ٹیموں کے پاس زمین میں تلاش کرنے والے ریڈار اورسمینٹ کی دیواروں کو کاٹنے والے کٹرز بھی موجود ہیں
جو زلزلہ متاثرین کو ملبے سے نکالنے میں مدد فراہم کریںگے پاکستان نے تباہ کن زلزلے کے بعد نیپال کو امداد کی پیش کش کی تھی آئی ایس پی آر کے مطابق امدادی سامان میں تیار کھانے پانی، ادویات کینٹ، کمبل اور دیگر ضروری سامان شامل ہے نیپال کے وزیراعظم نے پاکستان سے متاثرین کو ٹینٹ اور ادویات فراہم کرنے کے لیے مدد کی اپیل تھی جہاں پر غور طلب بات یہ ہے کہ نیپال میں آنے والے زلزلے میں اقوامِ متحدہ نے متاثرہ افراد کی تعداد 80 لاکھ بتائی جبکہ نیپال کے وزیراعظم نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ ہلاکتوں کی تعداد 10 ہزار تک پہنچ سکتی ہے اقوامِ متحدہ کی جانب سے جاری ہونے والے ابتدائی اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ زلزلے سے نیپال کے 80 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں تقریباً 156 لاکھ افراد کوخوراک اور مدد کی ضرورت ہے نیپال میں آنے والے زلزلے میں ہلاکتوں کی تعداد چار ہزار تین سو دس ہوچکی ہے جبکہ آٹھ ہزار افراد زخمی ہیں نیپال میں ہولناک زلزلہ کے آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری ہے آنے والے شدید زلزلہ سے عوام میں پھر خوف و ہراس پھیل گیا
نیپال کے وزیراعظم سوشیل کوئرالا نے بین القوامی برادی سے متاثرین کو ٹینٹ اور ادویات فراہم کرنے کے لیے مدد کی اپیل کی ہے حکومت جنگی بنیادوں پر تمام دستیاب وسائل کا استعمال کرتے ہوئے امدادی کارروائیاں کر رہی ہے پاکستان نے ہمیشہ مشکل کی گھڑی میں ہر ملک کا ساتھ دیا ہے اور نیپال کے زلزہ متاترین کی امداد میں بھی کوئی کسر نہیں چھوڑے گا نیپال کے لیے ایک امتحان اور بہت مشکل گھڑی ہے اس وقت ہزاروں کی تعداد میں افراد نے عارضی خیموں میں پناہ لے رکھی ہیں زلزلے کے مرکز کے قریب واقع بیشتر دیہات میں تاحال امداد نہیں پہنچ سکی تاہم بین الاقوامی امداد دارالحکومت کھٹمنڈو پہنچنا شروع ہو چکی ہے گوکھارا کے ضلعی حکام کے مطابق زلزلے سے 90 فیصد دیہی علاقہ متاثر ہوا ہے وہاں کے مکینوں کے پاس اب نہ چھت ہے اور نہ ہی مویشی ان کے پاس خوراک کے حصول کا کوئی ذریعہ نہیں اور وہاں پہنچنا بہت مشکل ہے بارش لینڈسلائڈنگ اور تیز ہواؤوں کے باعث ہیلی کاپٹرز کا زمین پر اترنا ناممکن ہوگیاہے
Relief for Earthquake Victims
زلزلے سے چین اور بھارت میں بھی درجنوں افراد ہلاک ہوئے ہیںماؤنٹ ایورسٹ پر برفانی تودے گرنے کے نتیجے میں 200 سے زائد کوہ پیماؤں کو بچانے کے لیے کارروائیاں جاری ہیں اس سے پہلے ماؤنٹ ایورسٹ پر برفانی تودے گرنے کے نتیجے میں غیر ملکی کوہ پیماؤوں سمیت 17 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی جا چکی ہے نیپال ہر آنکھ اشک بار اس مشکل گھڑی میں پاکستانی قوم اور پاک فوج نیپال کے دکھ میں برابر کی شریک ہے اور وزیراعظم نواز شریف نے نیپالی ہم منصب سوشیل کوئیرالہ سے ٹیلی فون پر ہونے والی گفتگو کے دوران افرادی مدد فراہم کرنے کی پیشکش کرتے ہوئے ہلاکتوں پر دکھ اور رنج کا اظہار بھی کیا پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ یعنی آئی ایس پی آر کے ترجمان عاصم باجوہ کے مطابق نیپال میں زلزلہ متاثرین کے لیے امداد لے کر چار سی ون تھرٹی طیارے روانہ ہوئے ہیں اور پاک فوج کی جانب سے نیپال میں زلزلے سے متاثرہ افراد کیلئے امدادی سامان کی دوسری کھیپ روانہ کر دی گئی ہے امدادی سامان میں خشک خوراک، ادویات اور دیگر اشیاء شامل ہیں امدادی سامان دو سی ون تھرٹی طیاروں کے ذریعے نور خان ایئربیس سے نیپال کیلئے روانہ کیا گیا
آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف بھی نیپال روانہ ہوا ہے امدادی سامان کے علاوہ ملبے تلے دبے افراد کی تلاش کیلئے خصوصی آلات بھی نیپال روانہ کیے گئے ہیں اور پاک فوج کے سدھائے ہوئے کتے بھی نیپال بھیجے گئے خیال رہے کہ نیپال میں آنے والے شدید ترین زلزلے کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد ہزاروں میں ہے جبکہ صدیوں پرانی عمارات ملبے کا ڈھیر بن کر رہ گئی ہیں جہا ں پربڑی غورطلب بات یہ کہ حکومت پاکستان کو بھی چاہیے کہ وہ پیش بندی کے طور پر زلزلے کی پیشگی اطلاع کا نظام بنائے اور زلزلے سے محفوظ رہنے کے لیے موثر اقدامات کرے پاک فوج کی ٹیم نے نیپال کے زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن شروع کر دیا ہے
امدادی سامان کی دوسری کھیپ لے کر دو سی 130 طیارے کٹھمنڈو پہنچ گئے امدادی سامان میں کھانے پینے کی اشیا، ادویات، انجینئرنگ کا سامان اور سرچ آپریشن کے لیے استعمال ہونے والے خصوصی آلات شامل ہیں نیپال کے دارالحکومت سے انسٹھ پاکستانیوں کو سی 130 طیارے کے ذریعے وطن واپس لایا گیا پاکستانی حکومت اور عوام مشکل کی اس گھڑی میں نیپال کی عوام سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں اور انسانی بنیادوں پر نیپال کی عوام کی مدد کیلئے تیار ہیں