اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف نے جوڈیشل کمشین کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے تحریری جواب میں شواہد پیش کرنے سے معذوری کا اظہار کردیا ہے۔
مبینہ انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کرنے والے جوڈیشل کمیشن میں جمع کرائے گئے جواب میں تحریک انصاف نے کہا گیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) ہر صورت میں انتخابات جیتنا چاہتی تھی، جس کے لئے ن لیگ نے انتخابات باقاعدہ سیاسی سیل بنایا، دو ہزار تیرہ کے عام انتخابات میں منظم دھاندلی کا منصوبہ بنایا گیا ہے جو پنجاب، سندھ اور بلوچستان تک محدود تھا، منصوبہ سازوں نے دھاندلی کے منصوبے پر عمل درآمد سے متعلق مسلم لیگ ن کی قیادت کو آگاہ کیا تھا۔
جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی منظم دھاندلی کے منصوبے میں ریٹرننگ افسران نے ہرممکن مدد فراہم کی، باقی جماعتیں اور افراد بھی دھاندلی میں شریک ہو سکتے ہیں تاہم عام انتخابات میں دھاندلی کی اصل منصوبہ ساز مسلم لیگ (ن) ہے۔ دھاندلی کے الزامات سے متعلق 74 قومی و صوبائی اسمبلیوں سے متعلق مواد جمع کرائے چکے ہیں جوڈیشل کمیشن نجم سیٹھی اور انتخابات کے وقت کے چیف سیکرٹری پنجاب کو طلب کر کے جرح کرے۔
دھاندلی سے متعلق شواہد سے متعلق سوال پر تحریک انصاف نے اپنے تحریری جواب میں شواہد فراہم کرنے سے معذوری کا اظہار کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ تحریک انصاف الزامات سے متعلق ممکنہ حد تک ثبوت فراہم کر چکی ہے تاہم شواہد تک رسائی نہیں رکھتی، اس لئے انتخابی ریکارڈ کی معائنہ رپورٹ اور خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے نتائج پر بھی انحصار کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ وسری سیاسی جماعتوں کی جانب سے پیش کیے گئے شواہد پر انحصار کرنے کا حق بھی رکھتے ہیں۔