سبی (محمد طاہر عباس) پاکستان امن تحریک کے چئیرمین عابد قریشی نے کہا ہے کہ قومی و صوبائی اسمبلیوں میں حکمرانوں اور سیاست دانوں اور ان کے رفقا کے مفادات میں تو بہت فیصلے ہوتے ہیں لیکن آج تک مزدوروں، کسانوں، ہاکروں، متوسط طبقہ، غریبوں اور نوجوانوں کے حق میں آج تک کوئی قراردات پیش نہیں ہوئی اوربڑے بڑے جاگیرداروں،وڈیروں،بزنس مینوں،حکمرانوں کو زیب نہیں دیتا کہ مزدور تو اپنے عالمی دن پر شدید گرمی،بارش،سردی میں اپنا اور اپنے بچوں کاپیٹ پالنے کیلئے سخت محنت کرتا پھرے اور وہ چھٹی کرکے مزدوروں کا عالمی دن منائے۔اگر حکومت واقع چاہتی ہے کہ مزدور اپنی پرسکون زندگی گزاریں تو حکومت زرعی اجناس سمیت ہر شعبے میں مہنگائی کم کرے اور مزدور کا علاج،ادویات اوران کے بچوں کی تعلیم،کتابیںاورکاپیاں مفت اور دیگربنیادی سہولتیں فراہم کرے اگر حکومت ایسا نہیں کرسکتی تو مزدور کا عالمی دن منا کرمزدور کے زخموں پر نمک نہ لگائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نوجوان طبقے نے ہر سیاسی جماعت میں ہر اول دستہ کا کردار ادا کیا لیکن جب بھی سیاسی جماعتیں اقتدار میں آتی ہیں تو وہ نوجوانوں کے اہم کردار کو بھول جاتی ہے اورہر سیاسی جماعت نے اپنے منشور میں نوجوانوں کی فلاح کیلئے بہت کچھ درج کیا ہوتا ہے لیکن اس پر عمل نہیں کیا جاتا۔
ملک میں دس کروڑ سے زائد نوجوانوںکی تعداد ہیں جو دردبدر،بے روزگار ہونے کی وجہ سے منفی کردار کا شکار ہورہے ہیںسیاسی جماعتوں اپنے منشور میں نوجوانوں کو روزگار،تعلیم،سہولتیں،صحت وظیفہ دینے والے پر عمل کریں اگر نوجوان سیاست دانوں سے مایوس ہوگئے تو پارٹیوںکو لیڈر تو جگہ جگہ مل جائیں گے لیکن نوجوان اور ورکرانہیںڈھونڈنے سے بھی نہیں ملیں گے اور نہ وہ ان نوجوانوں کے بغیر اپنے بڑے برے جلسے کر سکیں گے سیاسی جماعتیں اپنے اس کردار اورنوجوانوںکے منشور پر نظر ثانی کریں اور نوجوانوں سے اپنے منشور کے مطابق کئے ہوئے وعدوں کو عملی جامع پہنائے۔