علم کے فروغ کے حوالے سے حکومتی سطح پر اقدامات کئے جارہے ہیں، کمشنر کراچی

Karachi

Karachi

کراچی (اسٹاف رپورٹر) فائونڈیشن فار ریسرچ اینڈ ہیومن ڈیولپمنٹ کے زیر اہتمام تعلیم کے فروغ کے لئے سرکاری اسکولوں کے پانچ سو سے زائد بچوں نے سکائوٹ ہیڈ کوارٹر سے کراچی پریس کلب تھ واک میں حکومت سے مطالبہ کیا کہ سرکاری اسکولوں میں آرٹیکل 25-A تحریری اور عملی طور پر فی الفور نافذ کیا جائے ۔شرکاء واک نے کہاکہ حکومت نے ملینیم ڈیولپمنٹ گول پر دستخط کئے ہیں جس کے مطابق پاکستان نے یقین دہانی کرائی ہے کہ 2015ء تک پرائمری تعلیم ملک کے ہر بچے کیلئے فراہم کی جائیگی اور تعلیم بالغان کی شرح 50 فیصد تک کی جائے گی تاہم کیمونٹی سے کئے گئے اس وعدے کی پاسداری ابھی تک نہیں کی گئی۔

شرکاء واک سے خطاب کرتے ہوئے فائونڈیشن فار ریسرچ اینڈ ہیومن ڈیولپمنٹ کی ایگزیگٹیو ڈائریکٹر ناظرہ جہاں نے کہاکہ جن ممالک میں سب سے زیادہ بچے اسکول نہیں جاتے پاکستان ان ممالک میںدوسرے نمبر پر ہے وہ بچے جنہیں اسکول جانا چاہتے ہیں مگر وہ اسکول نہیں جاتے ان میں سے پرائمری اسکول جانے والے بچوں کی تعداد 22.5 فیصد ہے۔

جو سکول نہیں جاتے 22.6ملین بچوں میں سے تقریباً 5.1 ملین بچوں کی عمریں پانچ سے نو سال ہے ایک اندازے کے مطابق دیہی علاقوں کے 23 فیصد اور شہری علاقوں کے 7 فیصد بچوں کا اندراج کسی بھی اسکول میں نہیں ہے آبادی کا گراف یہ ظاہر کرتا ہے تقریباً 5 سے 16 سال کی عمر کے 60 فیصد بچے دیہی علاقوں میں رہتے ہیں پاکستان میں اسکول جانے والے کل بچوں میں 14 ملین بچے دیہی علاقوں میں اور 11 ملین بچے شہری علاقوں میں رہتے ہیں یعنی اسکول ناجانے والے 57 فیصد بچے دیہی علاقوں میں رہتے ہیں واک میں شریک بچوں نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینرز اُٹھا رکھے تھے

جن پر مفت تعلیم کے مطالبات درج تھے انہوں نے کہاکہ ہمارا ادارہ فروغ تعلیم کے لئے شروع کی گئی عالمی مہم کا حصہ ہے ۔ناضرہ جہاں نے کہاکہ آج کے اس واک کے انعقاد کا مقصد حکومت کو احساس دلا نا ہے کہ تعلیم ہر انسان کا بنیادی حق ہے اور حکومت کو چاہیئے کہ وہ علم کے فروغ کے لئے اپنی ذمہ داری کو پوراکرتے ہوئے اس اہم قومی مسئلہ کو حل کے لئے سنجیدہ اقدامات کرے اس موقع پر کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی بھی علم کے فروغ کے لئے اسکول کے طلباء وطالبات کے واک میں پہنچ گئی کمشنر کراچی نے کہاکہ سرکاری سطح پر علم کے فروغ کے حوالے سے بھر پور اقدامات کئے جارہے ہیں اور انشا اللہ پڑھے لکھے معاشرے کا قیام یقینی بنا یا جائے گا انہوں نے اسکول کے بچوں خصوصی فائونڈیشن فار ریسرچ اینڈ ہیومن ڈیولپمنٹ کے ذمہ دران کو معاشرے کے اس اہم پہلو جہالت کے خاتمے اور علم کے فروغ کے حوالے سے جذبے کو سراہا۔