نئی دہلی (جیوڈیسک) بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ پرکاش سنگھ بدل نے تصدیق کی ہے کہ گذشتہ روز جس بس میں ماں اور بیٹی کو زیادتی کی کوشش کے بعدباہر پھینک دیا گیا تھا وہ انکے خاندان کی کمپنی کی تھی۔ تاہم انہوں نے کہا میں نے ان معاملات میں کبھی دلچسپی نہیں لی۔
دوسری طرف پنجاب کے ڈی جی پی سمیت سنگھ سینائی نے ” آر بٹ ایسوسی ایشن “ کمپنی کے مالکوں پر اٹھائے جانے والے سوالات کو مسترد کر دیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا واقعہ انتہائی افسوسناک تھا۔
قانون پر عملدرآمد کیا جائے گا ۔ قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور زخمی خاتون کے بیان کی روشنی میں دیگر دفعات بھی لگائی جائینگی ۔ 13 سالہ ارش دیپ کو اپنی ماں 35 سالہ شندرکور اور 15 سالہ بھائی نے بتایا کہ 3 افراد میری بہن کو چھیڑنے لگے ایک شخص نے مجھے پکڑ لیا۔
اس دوران بس میں 8 سے 10 مسافر تھے میری ماں مدد کو پکارتی رہی مگر کسی نے مدد نہیں کی۔ مزاحمت کرنے پر انہوں نے ماں کو باہر پھینکا اور ساتھ ہی بہن کو بھی پھینک دیا۔ اس کے بعد میں نے خود بس سے چھلانگ لگائی۔ بہن سٹرک پر بے ہوش تھی۔ میں نے والد کو فون کیا۔ ہسپتال میں بہن کو مردہ قرار دیدیا گیا۔