واشنگٹن (جیوڈیسک) ایک امریکی جریدے نے انکشاف کیا ہے کہ خلیجی ممالک نے عالمی طاقتوں کے ساتھ ایران کے جوہری پروگرام کے بدلے امریکا سے جدید اسلحے اور بیرونی خطرے کی صورت میں براہ راست مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔
وال اسٹریٹ جرنل نے امریکی اور عرب حکام کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر سمیت 6 ممالک پر مشتمل خلیجی اتحاد نے ایران کے ساتھ جوہری پروگرام کے معاہدے کے حوالے سے رواں ماہ امریکی صدر باراک اوباما سے ملاقات کا فیصلہ کیا ہے جس میں ایران کے عالمی طاقتوں کے ساتھ جوہری پروگرام کے معاہدے کے بدلے جدید جنگی طیارے، میزائل اور نگرانی کے آلات کا مطالبہ کیا جائے گا۔
امریکی جریدے کی رپورٹ کے مطابق عرب رہنما ایک دفاعی معاہدہ کرنے کے حوالے سے بھی امریکی صدر پر دباؤ ڈالیں گے جس میں عرب ممالک کو ایران سے خطرے کی صورت میں واشنگٹن کی براہ راست مداخلت کی یقین دہانی لی جائے گی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عرب ممالک کی جانب سے پیش کئے گئے مطالبات کے بعد اس بات کی اہمیت بڑھ گئی ہے کہ باراک اوباما ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے امریکا کی خارجہ پالیسی کے مقاصد کو کس طرح سے پیش کرتے ہیں اور ایران کا پروگرام کیسے مشرق وسطیٰ میں سیاسی معاملات کو مستحکم کرنے میں مدد گار ثابت ہوگا۔