سبی (محمد طاہر عباس) آزادی صحافت کا عالمی دن، ورلڈ پریس فریڈم ڈے کے سلسلہ میں سبی یونین آف جنرنلسٹس کے زیر اہتمام مقامی اسکول سبی میں پر وقار تقریب کا اہتمام کیا گیا پروقار تقریب میں مہمان خصوصی پاکستان گروپ آف جنرنلسٹس کے صوبائی چیئرمین ڈاکٹر عباس چشتی اور اعزازی مہمان آل پاکستان جنرنلسٹس کونسل (ر) کے مرکزی سیکرٹری انفارمیشن سید طاہرعلی تھے تقریب میں سبی یونین آف جنرنلسٹس کے چیئرمین سردار زادہ میر زبیر احمد محمد شہی ، صدر میر جاوید بلوچ ،سینئر نائب صدر یار علی گشکوری جوائنٹ سیکرٹری شہباز خان گورگیج، پریس سیکرٹری سعید احمد سومرو،آفس سیکرٹری محمد بابر ، رابط سیکرٹری محمد باقر عباس ،آل پاکستان جرنلسٹس کونسل (اے پی جے سی)سبی یونٹ کے صدر حاجی سعید الدین طارق ،جنرل سیکرٹری شہباز خان ،سینئر نائب صدر ، ارشد اشرف، پریس سیکرٹری نیاز احمد نیازی، پاکستان گروپ آف جنرنلسٹس سبی کے صدر طاہر عباس، شاہ رخ خان سیلاچی، عمران احمد ، کریم داد سیلاچی کے علاوہ عہدیداروں ممبر ان نے شرکت کی پروقار تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا
جس کی سعادت حاجی سعید الدین طارق نے حاصل کی نعت رسول مقبول نیاز احمد نیازی نے پڑھی جبکہ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض شہباز خان گورگیج نے سرانجام دئیے پروقار تقریب سے ڈاکٹر عباس چشتی، سید طاہرعلی، ، میر جاوید بلوچ، حاجی سعید الدین طارق ، یار علی گشکوری، طاہر عباس و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج دنیا کے کونے کونے میںورلڈ پریس فریڈم ڈے منایا جارہا ہے جس کا مقصد جہاں آزادی صحافت کی اہمیت افادیت صحافتی ذمہ داریوںپر روشنی ڈالنا ہے وہاں اس معاشرے میں حق اور سچ کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ عوام میں سیاسی مذہبی اور اخلاقی وسماجی شعور کی آگاہی بھی فراہم کرنا ہے 1993کو اقوام متحد کی جنرل اسمبلی نے تین مئی کو ہر سال اس دن کو منانے کا اعلان کیا تین مئی کو ہر سال ملک میں یوم آزادی صحافت منایا جاتا ہے
ابتدامیں تو صحافت صرف خبرون تک ہی محدود تھی جس میں آہستہ آہستہ اپنے اپنے دور کے تقاضوں کے مطابق تبصرے تجزیہ تجاویز اور آزاد اظہاررائے شامل ہوتی جاتی رہی اسی وجہ سے آج صحافت کو سرکارنے عدالیہ انتظامیہ کے بعد ریاست کا چوتھا ستوں بھی تسلیم کیا صحافت معاشرے کا آئین ہوتا ہے صحافی وہ طقبہ ہے حقائق تک پہنچانے کیلئے اپنی جان تک قربان کرسکتا ہے اظہار آزادی کی آزادی بنیادی انسانی حقوق ہی ایک ہے آزادی اظہار پر یقین رکھنے والے صحافی مشکلات کے باوجود اصل حقائق سے عوام کو باخبر رکھنے میں اپنا رو ل ادا کرتے ہے قلم کی طاقت سے کئی مسائل مشکلات کا سامناکرنے کے باوجود ملک بھر کے صحافی ذمہ دارانہ صحافت میں پیش پیش ہے ہم ذمہ دارانہ صحافت کرنے والے صحافیوں کو سلام پیش کرتے ہیںمقررین نے کہا کہ صھافی معاشرے کی انکھ اور کان ہوتے ہے جو بلا خوف وخطر عوامی مسائل کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ ان کو
حل کرنے میں بھی اہم رول ادا کرتے ہیں اس کے باوجود ضلعی صوبائی اور وفاقی سلح پر سبی کے مقامی صحافیوں کو نظر انداز کرنے کا سلسلہ تسلسل کے ساتھ جاری ہے من پسند صحافیوں کو نوازنے کے ساتھ ساتھ سرکاری ملازمت پیشہ صحافیوں کے خلاف کوئی قانونی کاروائی نہیں کی جاتی جس کے باعث ذمہ داری کے ساتھ سرانجام دینے والے صحافیوں کی حق تلافی کا سلسلہ جاری ہونے کے ساتھ ساتھ سرکاری ملازمین صحافی اپنے فرائض کی ادائیگی کو سرانجام دینے کی بجائے افیسران کو بلیک میل کرکے اپنی سرکاری ذمہ داری میں غفلت برتتے نظر آتے ہیں
پروقار تقریب میں سبی سے نیوز ا یجنسی کی خبروں کو اخبارات میں مداخلت کرتے ہوئے روکنے کی بھی مذمت کی گئی اور صدر پاکستان وزیر اعظم پاکستان چیف جسٹس آف سپریم کورٹ ، چیف جسٹس آف بلوچستان ہائی کورٹ ، گورنر بلوچستان وزیر اعلیٰ بلوچستان صوبائی محکمہ انفارمیشن سے مطالبہ کیا گیا کہ نمائندہ آئی این پی سبی کے ساتھ ہونے والی اس زیادتی کے ازالہ کیلئے اپنا کردار ادا کریں اور سبی سے سرکاری ملازم کی جانب سے اخبارات میں مداخلت کرتے ہوئے
نیوز ایجنسی کی خبروں کو روکنے کا نوٹس لے مقررین نے کہا کہ آج کے دن عہد کرتے ہیں کہ متحد ہوکر اپنے مسائل کو حل کریں گے اور کسی بھی صحافی کے ساتھ ہونے والی زیادتی کیلئے ہر فورم پر آواز بلند کرکے صحافت دوستی کا ثبوت دیں گے۔۔