لاہور : مسلم لیگ ن کے سینئر راہنما و سابق وفاقی وزیر غلام دستگیر خان نے کہا ہے کہ این اے 125 سے متعلق الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کو دہلی کے قلعے کی فتح سے تعبیر کرنے والے سیاسی نابالغ ہیں، 7 پولنگ سٹیشنوںکی بے ضابطگی پورے الیکشن کے نتائیج پر اثر انداز نہیں ہو سکتی۔
تحریک انصاف کی شعبدہ بازیوں سے متاثر ہو کر کیا گیا الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ غلط ثابت ہو گا، تبدیلی کے جھوٹے دعوے دار عمران خان حال ہی میں اپنی ننکانہ صاحب اور کراچی میں بری طرح شکست بھول گئے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش پر پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ عام انتخابات کے بعد الیکشن ٹربیونلز کے کئی فیصلے تحریک انصاف کے خلاف بھی آ چکے ہیں۔
این اے 125کے سات پولنگ سٹیشنوں پر جن میںسے اکثر پر حامد خان جیتے تھے ہونے والی بے ضابطگیوں کو جواز بنا کر پورے حلقے میں دوبارہ پولنگ کا حکم غیر منصفانہ ہے مسلم لیگ ن کے پاس انصاف کے حصول کے لئے سپریم کورٹ سمیت کئی در کھلے ہیں جہاں خواجہ سعد رفیق اپنے حق کے لئے رجوع کر سکتے ہیں۔
،انہوں نے کہا مسلم لیگ ن کی حکومت کوئی ریت کا گھروندہ نہیں بلکہ عوام کے ڈیڑھ کروڑوووٹوں سے معرض وجود میں آئی ہے اور اسے تحریک انصاف کی بچگانہ سیاست سے کوئی خطرہ نہیں،انہوں نے کہا کہ خواجہ سعد رفیق کی ساری عمر جدوجہد میں گزری ہے انہیں سچائی ثابت کرنے کے لئے اگر دوبارہ عوام میں بھی جانا پڑا تو وہ اس سے گریز نہیں کریں گے اور ہمت ،حوصلے اور جرات کے ساتھ مقابلہ کرتے ہوئے انگلیوں کے ا شاروں پر سیاست کرنے والوں کو دوبارہ شکست دینگے۔