بدین (جیوڈیسک) بدین کا سرکاری سکول پولیس لائن کا منظر پیش کرنے لگا ، کلاس روم اہلکاروں کے بیڈروم بن گئے، گراؤنڈ میں بکتر بند گاڑی کھڑی کر دی گئی ، ذوالفقار مرزا کی گرفتاری کے لیے پولیس ٹیم کل بدین پہنچی تھی۔
ذوالفقار مرزا کی گرفتاری کے لیے کراچی سے پولیس ٹیم منگل کے روز بدین پہنچی اور وہاں موجود سرکاری سکول میں ڈیرے ڈال لیے ۔ اہلکاروں کی موجودگی میں مرزا حسنین آباد کا سرکاری سکول پولیس لائن کا منظر پیش کر رہا ہے۔ پولیس اہلکاروں کے ہیلمٹس ، جیکٹس اور دیگر سامان جگہ جگہ بکھرا پڑا ہے۔
سکول کی گراؤنڈ میں بکتر بند گاڑی بھی کھڑی کر دی گئی ہے ۔ سکول کے ایک کمرے کو پولیس اہلکاروں نے بیڈ روم بنا رکھا ہے۔ نمائندہ دنیا نیوز نے ان سے بات کی کوشش کی لیکن اہلکار اپنا چہرہ چھپانے میں مصروف رہے اور بات کرنے سے مسلسل انکار کرتے رہے۔ سکول کے ہیڈماسٹر نے بھی کھل کر بات نہیں کی تاہم اصرار پر انہوں نے بتایا کہ انہیں نہیں معلوم کس نے پولیس اہلکاروں کو سکول میں آنے کی اجازت دی تاہم انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا ، سکول میں پڑھائی جاری ہے۔
سکول کے ایک استاد نے اعتراف کیا کہ بچے اہلکاروں اور ان کے سامان کی وجہ سے ڈسٹرب ہیں ۔ طالب علموں کا کہنا ہے کہ اہلکاروں کی آمدورفت ان کی پڑھائی میں خلل کا باعث بن رہی ہے ۔ پولیس اہلکاروں کے سامان اور اسلحے کی وجہ سے بچے خوف کا بھی شکار ہیں اور ایسے میں ننھے پھولوں کے لیے اطمینان سے پڑھائی کرنا مشکل دکھائی دیتا ہے۔