گجرات : صحافی معاشرتی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں کیونکہ صحافی ہی عوام کو ملک میں ہونیوالے اپ ڈیٹس سے آگاہ رکھتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ناظم ویلفیئر عوامی تحریک یورپی یونین حاجی محمد ارشد جاوید وڑائچ نے گزشتہ روز صحافیوں کے اعزاز میں منعقدہ تقریب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ گجرات کے صحافی مثبت سرگرمیوں کو فروغ دیتے ہیں اور عوامی مسائل کے حل کیلئے کوشاں رہتے ہیں۔
فلاحی کاموں کو اجاگر کرنا بھی بہت بڑا کام ہے۔ اور ہمارا فرض ہے کہ ہم ایسے افراد کی حوصلہ افزائی کریں جو عوامی فلاح کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں اور ہم گجرات کے صحافیوں کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے شادیوں میں بھر پور شرکت کی۔ جس سے ہمیں مزید کام کرنے کا حوصلہ ملا۔انہوں نے کہا کہ اگر اسی طرح فلاحوں کاموں کی سرپرستی جاری رہے تو عوامی مسائل حل ہو سکتے ہیں۔ ڈویژنل ناظم عوامی تحریک وسیم ہمایوں نے کہا کہ گیارہ اجتماعی شادیوں کا اہتمام بہت بڑا کارنامہ ہے۔ جس میں حاجی ارشد جاوید نے اپنی جیب سے بچیوں کا جہیز بھی دیا اور رخصت بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ عوامی تحریک نے ہمیشہ فلاحی کاموں میں حصہ لینے کی کوشش کی ہے اور اب تک ضلع گجرات میں 28 مستحق بچیوں کی شادیوں کا اہتمام کیا جا چکا ہے۔
پاکستان عوامی تحریک آنے والے بلدیاتی انتخابات میں بھی بھر پور حصہ لے گی اور اس سلسلہ میں پلاننگ جاری ہے۔ گجرات کے صحافیوں کے شکر گزار ہیں کہ وہ ہماری ہر معاملہ میں سرپرستی کا فریضہ انجام دیتے ہیں۔ صدر گجرات پریس کلب عبدالستار مرزا نے کہا کہ اجتماعی شادیوں کا انعقاد حاجی ارشد جاوید وڑائچ کا بہت بڑا کارنامہ ہے اور ہم اس شاندار کارنامے پر انہیں خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔ ایسی کئی معصوم بچیاں جو کہ جہیز نہ ہونے کی وجہ سے شادی کی عمر سے گزر چکی تھیں ، انکی شادیاں کروانا نہایت ہی نیک اقدام ہے۔ ہم ہمیشہ ایسے کاموں کی سرپرستی جاری رکھیں گے۔ گجرات کے صحافیوں نے ہمیشہ مثبت انداز میں کام کیا ہے اور آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ صدر عوامی تحریک ضلع گجرات علامہ مظہر حسین قادری نے کہا کہ ہم گجرات کے صحافیوں کے شکر گزار ہیں کہ وہ ہمیشہ ہمارے ساتھ تعاون کرتے ہیں اور حاجی ارشد جاوید وڑائچ نے نصف کروڑ سے زائد رقم مستحق افراد کی خدمت کیلئے صرف کی اور معصوم بچیوں کی شادی کا فریضہ سرانجام دیا ہے۔ اور گجرات کے صحافیوں نے بھی ہمارے ساتھ تعاون کا جو سلسلہ شروع کیا ہے اسے مزید آگے بڑھنا چاہئے۔ اس موقع پر دیگر مہمانوں نے بھی اظہارِ خیال کیا ۔