لندن (جیوڈیسک) برطانیہ کے عام انتخابات میں 331نشستوں پر کامیابی کے بعد کنزرویٹو پارٹی ایک بار پھر حکومت بنانے کی تیاریوں میں ہے۔ واضح اکثریت ملنے کے بعد ڈیوڈ کیمرون نے شاہی محل جا کر ملکہ برطانیہ سے ملاقات کی۔
ملاقات کے بعد ڈیوڈ کیمرون سیدھے 10ڈواننگ سٹریٹ پہنچے جہاں انہوں نے میڈیا سے گفتگو بھی کی۔ 650نشستوں کے نتائج آنے کے بعد ڈیوڈ کیمرون نے نئی حکومت تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے۔ ڈیوڈ کیمرون کی پرانی کابینہ کے چار وزاراء نئی حکومت میں بھی شامل ہوں گے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق جارج اوسبورن وزیر خزانہ ، تھریسامے وزیر داخلہ ، فلپ ہیمنڈ وزیر خارجہ رہیں گے جبکہ گزشتہ کابینہ کے وزیر دفاع مائیکل فلون نئی کابینہ میں بھی اسی وزارت کا قلمدان سنبھالیں گے۔ آئندہ ایک دو روز میں کابینہ کے دیگر ارکان کا اعلان بھی متوقع ہے۔ برطانیہ کے عام انتخابات میں کنزرویٹو پارٹی کی غیرمعمولی کامیابی نے ایگزٹ پول اور میڈیا رپورٹس کو غلط ثابت کر دیا۔
سیاسی تجزیہ کاروں اور سروے رپورٹس کے مطابق کسی بھی جماعت کی مکمل کامیابی ممکن نہیں تھی لیکن کنزرویٹو پارٹی نے 331نشستیں حاصل کر لی۔ یوں ہنگ پارلیمنٹ یا اتحادی حکومت کے تجزئیے بھی درست ثابت نہ ہوئے اب تک کے نتائج میں کنزرویٹو پارٹی کے بعد دوسری پوزیشن لیبرپارٹی کی ہے جو 232 نشستوں پر کامیاب ہوئی۔ ان انتخابات میں ڈیوڈ کیمرون کی اتحادی جماعت لبرل ڈیموکریٹس کو سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا۔
2010 میں 57 نشستیں حاصل کرنے والی پارٹی اس بار انتخابات میں صرف آٹھ نشستیں جیت سکی ہے۔ اسکاٹش نیشنل پارٹی 56نشستوں کے ساتھ نمایاں رہی ہے۔ انتخابات میں شکست پر اپوزیشن لیبرپارٹی کے سربراہ ایڈملی بینڈ نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے جبکہ انتہائی خراب پرفارمنس پر لبرل ڈیموکریٹس کے رہنما نک کلیگ بھی مستعفی ہو گئے۔