ریاض (جیوڈیسک) سعودی عرب کی قیادت میں اتحادی ممالک کے لڑاکا طیاروں نے حوثیوں کے مضبوط گڑھ یمن کے شمالی شہر صعدہ پر متعدد فضائی حملے کیے۔ یمن کے سکیورٹی حکام کے مطابق اتحادی ممالک کے لڑاکا طیاروں نے صعدہ میں متعدد مقامات پر بمباری کی۔ صنعا سے مغرب میں واقع شہر حدیدہ میں بھی حوثیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔
سعودی عرب نے یمن میں حوثی شدت پسندوں کی جانب سے جازان اور نجران شہروں میں راکٹ حملوں کا بھرپور جواب دینے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کی سلامتی کو نقصان پہنچانے والوں کو بھاری قیمت چکانا ہوگی۔
سعودی عرب کی وزارت دفاع کے مشیر اور آپریشن فیصلہ کن طوفان کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل احمد عسیری نے کہا ہے کہ حوثیوں کو سعودی عرب پر حملوں کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ ادھرسعودی وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیزکی زیرصدارت عسکری قیادت کا ہنگامی اجلاس ہوا، جس میں سعودی عرب کے اندر کیے گئے راکٹ حملوں اور یمن میں جاری آپریشن پرغور کیا گیا۔
عسیری نے ریاض میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دشمن نے جازان اور نجران پر راکٹ حملے کرکے سعودی عرب کی سلامتی کی سرخ لکیر عبور کی ہے۔ اب اسے اس کی بھاری قیمت چکانا ہوگی۔ سعودی شہروں پر حملوں میں حصہ لینے والوں اور اس کی منصوبہ بندی کرنے والوں کو سخت سزا دی جائے گی۔ انہوں نے یمنی شہریوں پر زور دیا کہ وہ حوثیوں کے مراکز سے دور رہیں کیونکہ اگلے چوبیس گھنٹے صعدہ گورنری میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر کسی وقفے کے بغیر گولہ باری جاری رہے گی۔
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے الزام عائد کیا ہے کہ یمن میں جاری لڑائی میں حوثی باغی شہریوں کے خلاف جنگی جرائم کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیم نے کہا ہے کہ حوثی لڑائی کے دوران شہریوں کو اغوا کرتے اور شہری آبادی پر بمباری کرتے ہیں جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر شہریوں کا جانی ضیاع ہو رہا ہے جو جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیم نے حوثیوں پر زور دیا کہ وہ پورے ملک بالخصوص عدن میں جاری لڑائی میں شہری آبادی پر حملوں سے سختی سے گریز کرے۔
اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندہ برائے یمن محمد اسماعیل نے ریاض میں سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن نائف بن عبدالعزیز سے ملاقات کی اور یمن کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، دونوں رہنمائوں نے یمن کے مسئلہ کے حل کیلئے سفارتی اور سیاسی کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کرتے ہوئے اس امرکا اعادہ کیا کہ جلد ہی بحران کا دیرپا اور موثر حال نکال لیا جائیگا اس ملاقات میں سعودی وزیر ڈاکٹر سعد بن خالد اور سعودی انٹیلی جنس کے سربراہ خالد بن علی بھی موجود تھے۔
اتحادی جہازوں نے یمن کے سرحدی علاقے صعدہ میں پمفلٹ گرائے ہیں جن میں شہریوں سے صعدہ کو خالی کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔ حوثیوں نے صعدہ سے ہی سعودی عرب پر شیلنگ کی گئی ہے جس سے 10 افراد جاں بحق ہوئے۔ اقوام متحدہ کے بچوں کے بارے میں ادارے کا کہنا ہے کہ خوراک اور ایندھن پہنچانے کی راہ میں حائل رکاوٹوں سے ہزاروں یمنی بچوں کی زندگی کو خطرہ ہے۔
ایران میں ہزاروں افراد نے یمن پر سعودی بمباری کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔ سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ یمن میں انسانی بنیادوں پر 5 روزہ جنگ بندی منگل کو مقامی وقت کے مطابق رات 11 بجے شروع ہوگی ۔ اگر اس پر عمل کیا گیا تو اس کی تجدید بھی کی جا سکتی ہے۔