لاہور (جیوڈیسک) نادرا نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 کی فرانزک رپورٹ الیکشن ٹربیونل میں جمع کرا دی جس کے مطابق ڈالے گئے ووٹوں میں سے ایک لاکھ 36 ہزار سے زائد ووٹرز کے انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق نہیں ہوسکی۔
لاہور میں الیکشن ٹریبونل کے جج کاظم ملک نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 پر مبینہ دھاندلی کے خلاف درخواست کی سماعت کی، سماعت کے دوران نادرا نے 781 صفحات پر مشتمل حلقے میں ڈالے گئے ووٹوں کی سر بمہر فرانزک رپورٹ پیش کردی۔
رپورٹ کے مطابق این اے 122 میں عام انتخابات کے دوران ایک لاکھ 84 ہزار 151 ووٹ کاسٹ ہوئے جن میں سے 73 ہزار 478 انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق جب کہ ایک لاکھ 36 ہزار ووٹرز کے انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق نہیں ہوئی۔ 570 ووٹرزحلقے میں رجسٹرڈ ہی نہیں تھے اور 255 ووٹوں پردہرے شناختی کارڈ نمبر پائے گئے، اس کے علاوہ 370 ووٹوں پر شناختی کارڈ نمبر واضح نہیں تھا جبکہ ایک ہزار 715 کاؤنٹر فائلز پر فنگرپرنٹس بھی موجود نہیں۔ کیس کی مزید سماعت 16 مئی کو ہوگی۔
واضح رہے کہ این اے 122 سے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق رکن منتخب ہوئے تھے تاہم تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے حلقے میں مبینہ دھاندلی کے خلاف درخواست دائر کررکھی ہے۔