کراچی: اربن ڈیموکریٹک فرنٹ (UDF)کے بانی چیرمین ناہید حسین نے کہاہے کہ پاکستان کے عوام کو جمہوریت کے نام سے نفرت سے ہو گئی ہے ،کیونکہ روائتی سیاستدانوں نے عوام کو جمہوریت کے نام پر دھو کہ دیا ہے اسی جمہوریت میں ہمارے معاشرے میں کرپشن اتنے بڑے پیمانے پر رچ بس چکی ہے کہ اب اچھے یا برے یا پھر نا جائز کی تمیز ہی باقی نہیں رہی۔
اپنی اپنی جگہ ہر فرد کرپشن کرنے رشوت لینے اور ناجائز کام کو اپنا حق سمجھنے لگا ہے یہ بھی اپنی جگہ حقیقت ہے کہ ہمارے ملک کی دونوں بڑی سیاسی جماعتوں نے محض اپنے ذاتی مفادات کیلئے کبھی بھی جرائم کی حتمی سرکوبی کیلئے سخت اقدامات نہیں کئے نتیجے کے طور پر آج مادرِ وطن میں جرائم پیشہ افراد کا راج ہے اور ملک کے ایوانوں تک ان کی رسائی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ان معاشی دہشت گردوں نے ملک کے خزانے کو سب سے زیا دہ نقصان پہنچایا ہے نتیجے کے طور پر آج ملک میں انہی جرائم پیشہ اور معاشی دہشت گردوں کا راج ہے جس سے چھٹکارا پانا ملک کے دفاعی اداروں کیلئے ایک بہت بڑا چیلنج بن چکا ہے جس کی تمام تر ذمہ داری مرکزی اور صوبائی حکومتوں پر عا ئد ہوتی ہے اور وہ ان الزامات سے اپنی جان نہیں چھڑاسکتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ہفتہ وار اجلاس سے عہدیداران و کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کیا ناہید حسین نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آپ ان سیا ستدانوں اور بیوروکریٹس سے ان پچیس برسوں کا حساب مانگ لیں کہ یہ پچیس برس پہلے یہ سیاستدان اور بیوروکریٹس کس حال میں تھے اور آج کس مقام پر ہیں اس کی جواب طلبی ان سے ضرور کی جائے ،انہوں نے کہا کہ کراچی میں بھتہ خوروں ، ٹارگٹ کلرز اور دہشت گردوں کو پکڑا جا رہا ہے یہ اچھی بات ہے ،معاشرے کو جرائم سے پاک ہونا چاہئے پر معاشی دہشت گردوں کو کون پکڑے گا؟ شمالی علا قوں میں ضربِ عضب جاری ہے جہاں دہشت گردوں کو ٹھکانے لگایا جارہا ہے اس سے پاکستان کی سا لمیت اور استحکام کا دفا ع کیا جارہا ہے بہت اچھی بات ہے۔
لیکن جن لوگوں کی کرپشن ،بے ایمانی ،بد دیانتی اور لوٹ مار سے پاکستان کے عوام کا معاشی قتل عام ہورہا ہے،غربت اور افلاس کے باعث لوگ خود کشیاں کررہے ہیں کروڑوں بچے تعلیم اور صحت کی سہولتوں سے محروم ہوگئے ہیںبجلی، گیس اور پانی کے بحران نے جن کی زندگیاں تباہ کردی ہیں ، جینا حرام کردیا ہے ان ظالموں کا بے رحیمانہ احتساب کون کریگا؟پوری قوم کی نظریں آپ کی طرف لگی ہوئی ہیں ،خدارا زیا دہ نہ سوچیں وقت ہاتھ سے نکل رہا ہے ،اور کہیں یہ ظالم پورا پاکستان گروی نہ کردیں ! کیونکہ پاکستان کے دکھوں کا سبب ہمارے ملک کے سیا سی و مذہبی اشرافیا ہے جو کسی طرح سے بھی کسی اخلاقی معیار پر پورا نہیں اترتی ان لوگوں کا کمال صرف یہ ہے کہ یہ ذاتی مفادات کے اُصول کیلئے ہی اقتدار میں آتے ہیں جس کی خاطر دولت کا بے دریغ استعمال کرتے ہیں کوئی ان سے پوچھنے والا نہیں کہ، بھائی اگر سیاست عبادت اور خدمت ہے تو اتنا پیسہ خرچ کرکے کیوں انتخاب لڑتے ہو؟۔
کیا یہ پیسہ حلال کی کمائی کا ہے؟ ناہید حسین نے آخر میں کہا کہ انہی حکمرانوں نے غیر ملکی قرضوں اور مراعات سے اپنے محل کھڑے کر لئے ،اپنے غیر ملکی اکائونٹس ڈالروں پائونڈز اور یوروں سے بھرلئے اور عوام دو وقت کی روٹی کیلئے بھی ترس رہے ہیں ان کے لئے نہ بجلی ،نہ گیس اور نہ پانی ہے لیکن عوام پھر بھی پاکستانی ہے ،حکمرانوں کی ساری دولت دبئی،لندن،سوئٹزرلینڈ اور امریکہ کی بینکوں میں جمع ہے اور ان کی عیاشیاں عروج پر ہیں ، خدارا سوچئے۔