کراچی (اسٹاف رپورٹر) آئی ایم ایف کے ساتھ ساتویں جائزہ مذاکرات میں 55کروڑ دالر کی آٹھویں قسط کے حصول کیلئے حکومت پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف کو توانائی کے شعبے میں دی جانے والی سبسڈی میں کمی ‘تیل و بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور نجکاری پروگرام کو مزید تیز کرنے کی یقین دہانی پر احتجاج و مذمت کرتے ہوئے راجونی اتحاد میں شامل خاصخیلی اتحاد کے سربراہ سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ امیر سولنگی ‘مارواڑی اتحاد کے رہنما اقبال ٹائیگر‘سولنگی اتحاد کے رہنما قربان سولنگی ‘ دی آل میمن جنرل جماعت کے رہنما یونس سایانی‘جوناگڑھ اسٹیٹ مسلم فیڈریشن کے رہنما اقبال چاند‘ روشن پاکستان پارٹی کے سربراہ امیر پٹی اوردیگر اتحادی جماعتوں کے سربراہان و رہنما ¶ں نے کہا کہ استحصالی طبقات ذاتی مفادات کیلئے قومی اثاثوں کو فروخت کرکے ملک و قوم کو گروی رکھنا چاہتے ہیں
حکمران طبقہ اقتدار کے تحفظ کیلئے سامراج و سرمایہ داروں کی ہدایات پر جس قسم کے اقدامات کررہا ہے اس سے ملک میں خوشحالی و ریلیف کے وقتی اثرات تو دکھائی دینگے مگر ان کا اثر ختم ہوتے ہی قوم کی حالت پتلی ہوجائے اور ملک میں مہنگائی ‘ بیروزگاری و غربت اس مقام تک پہنچ جائے گی
جہاں عام آدمی اور رزق حلال کمانے والے کیلئے جینا مشکل ہوجائے گا اسلئے اب عوام کو مستقبل کے تحفظ کیلئے حکمرانوں کےخلاف باہر نکلنا اور اپنے ووٹ کے ذریعے ان کا محاسبہ کرتے ہوئے راجونی اتحاد کو کامیاب بناہو گا۔