کوالا لمپور (جیوڈیسک) انڈونیشیا اور ملائیشیا کے حکام نے سیکڑوں غیرقانونی تارکین وطن روہنگیا مسلمانوں کو ڈوبنے سے بچا لیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پکڑے گئے غیر قانونی تارکین وطن میں سے اکثریت میانمار اور بنگلا دیش سے تعلق رکھنے والے روہنگیا مسلمانوں کی ہے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ ان لوگوں کو انسانی اسمگلر ساحل کے قریب پانی میں پھینک کر یا چھوٹی کشتیوں میں سوار کراکر فرار ہوگئے تھے۔
ملائیشیا کے جزیرے لنگکاوی میں پولیس کے نائب سربراہ جمیل احمد کا کہنا ہے کہ امدادی کارکنوں نے ساحل کے قریب ایک ہزار 18 افراد کو بچایا ہے، یہ لوگ کئی دن کے بھوکے اور انتہائی کسمپرسی کی حالت میں تھے، انہیں 3 کشتیوں میں چھوڑا گیا۔ جن میں سے ایک کو ضبط کرلیا گیا ہے جب کہ 2 بہہ گئی ہیں۔ اس کے علاوہ انڈونیشیا کے مغربی ساحل کے قریب بھی ایک کشتی میں سوار 400 سے زائد افراد جب کہ شمال مشرقی صوبے آچے کے قریب سے 573 تارکین وطن کو بچایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ روہنگیا مسلمانوں کا آبائی علاقہ میانمار اور بنگلا دیش کی سرحدی پٹی ہے تاہم دونوں ہی ممالک انہیں اپنا شہری تسلیم نہیں کرتے، اس کے علاوہ چند برسوں کے دوران میانمار میں حکومت کی سرپرستی میں ہزاروں راہنگیا مسلمانوں کا قتل عام بھی کیا گیا۔