کراچی (جیوڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد سے استعفیٰ مانگ لیا۔
ایم کیوایم رابطہ کمیٹی لندن اور پاکستان کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس کے بعد اراکین رابطہ کمیٹی ڈاکٹر فاروق ستار، حیدرعباس رضوی اوردیگرنے پریس کانفرنس کی۔ اس موقع پر ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ 2002 میں پہلی بارایم کیو ایم کو گورنرشپ کی پیش کش ہوئی جسے قبول کرتے ہوئے ڈاکٹرعشرت العباد نے عوامی مسائل کے حل کئے اپنی توانائیاں صرف کیں لیکن بعد میں ان کا رویہ تبدیل ہوگیا۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے گورنر سندھ کا ہمیشہ برہم رکھا لیکن اب پانی سر سے اونچا ہوچکا ہے اور قائد تحریک الطاف حسین، ایم کیو ایم کے حامی اور کارکنان جس طرح کے تبصرے کر رہے ہیں اس سارے معاملے کے بعد رابطہ کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ ڈاکٹرعشرت العباد اپنےعہدے سے علیحدگی اختیارکرلیں۔
رابطہ کمیٹی کے ارکان کا کہنا تھا کہ کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن اپنے مقاصد سے انحراف کرچکا ہے، آپریشن کے نام پرمہاجر بستیوں کا محاصرہ ہورہا ہے، کارکنوں پر ہونے والے مظالم، ماورائے عدالت قتل سمیت دیگر مسائل سے متعلق بھی گورنرسندھ کو آگاہ کرتے رہے۔
تاہم اس دوران پارٹی کے ہمدردوں کا قتل عام جاری رہا اور بستیوں پر حملے بھی ہوتے رہے لیکن ڈاکٹرعشرت العباد حملے رکوانے میں ناکام رہے اور وہ اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں ناکام رہے جب کہ ہمیں طعنے دیئے جاتے ہیں کہ گورنر کا تعلق ایم کیو ایم سے ہے اس لئے فیصلہ فیصلہ کیا ہے کہ ہمیں نمائشی عہدہ رکھنے کا کوئی شوق نہیں۔