درنا (جیوڈیسک) لیبیا کے شہر درنا پر شدت پسند تنظیم آئی ایس آئی ایس کا قبضہ ہونے کے بعد شہر میں کم عمر بچیوں کی جبری شادیوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔
ایک غیر ملکی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ مقامی ڈاکٹروں نے ان شادیوں کی تصدیق کی ہے ،جنگجو جہا دی علاقے میں تحفظ اور طاقت حاصل کر نے کیلئے 12 سال تک کی عمر کی بچیوں سے شادی کرتے ہیں۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال جب سے آئی ایس آئی ایس کے مقامی گروپ نے اس ساحلی شہر پر قبضہ حاصل کیا ہےکم عمر بچیوں کی جبری شادیوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔
ایک مقامی رضاکار جس نے اس بارے میں اعداو شمار ایک برطانوی اخبار خفیہ طور پر دئے ہیں ،بتایا ہے کہ وہ ہر ہفتے 4 سے 5 کم عمر دلہنوں کو کلینکس میں آتے ہوئے دیکھ رہے ہیں ،ان کم عمر شادیوں کی وجہ سے حمل ضائع ہونے،قبل از وقت پیدائش اور مردہ بچوں کی ولادت جیسے مسائل تیزی سے بڑھی ہیں۔