اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم محمد نواز شریف کا چھوٹے کاشتکاروں کے لئے قرضہ سکیم کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جب اقتدار سنبھالا تو مہنگائی بڑھ رہی تھی، ملک اندھیروں میں ڈوبا ہوا تھا اور کا گراف نیچے آ رہا تھا۔ مسائل کے حل کی کوششوں کا آغاز کیا ہی تھا کہ کچھ عناصر منفی نعرے لے کر نکل آئے۔ تاہم ہم نے کھوکھلے نعرے لگانے والوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے ترقی کا سفر جاری رکھا۔
معیشت کو مستحکم کرنے کا عمل آج پوری رفتار کے ساتھ جاری ہے۔ اپنا پیٹ کاٹ کر مسائل کو حل کر رہے ہیں۔ توانائی کی کمی دورکرنے کے لئے متعدد منصوبوں پر کام جاری ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ نہیں چاہتے کہ پاکستان تیزی سے ترقی کرے۔ پاک چائنا اقتصادی راہداری منصوبہ کچھ لوگوں کو ہضم نہیں ہو رہا۔
بیرونی اور اندرونی طاقتیں اس منصوبے کو ناکم بنانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ ہماری اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ پاکستان کو نظر بد سے محفوظ رکھے۔ سانحہ کراچی پر بات کرتے وزیراعظم نے کہا کہ اسماعیلی کمیونٹی کے محب وطن لوگوں کو گولیوں سے نشانہ بنایا گیا۔ سانحہ کراچی کے ملزمان کو قرار واقعی سزا ملے گی۔ دہشتگردوں کیخلاف جاری آپریشن ضرب عضب میں ہارنے والی کوئی بات نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ افغانستان کے ساتھ تعلقات میں بھی پیشرفت ہو رہی ہے۔ اپنے ہمسائیہ ملک افغانستان کے ساتھ مل کر دہشت گردی کو ختم کریں گے۔
دہشت گردی کا نام ونشان خطے میں نہیں ہونا چاہیے۔ دہشت گردی کرنے والوں کو تیزی سے سزائیں ملیں گی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ہماری حکومت نے بڑے بڑے فیصلے کئے۔ ہم کاشت کار کی بہتری کے لئے عملی اقدامات کر رہے ہیں۔ چھوٹے کاشتکار پسماندگی کا شکار ہیں جن جے حالات بہتر بنانا ہماری ذمہ داری ہے۔
چھوٹے کاشتکاروں کو قرضوں کی فراہمی کا مقصد نچلی سطح کے لوگوں کو خوشحال بنانا ہے۔ قرضوں کی فراہمی سے چھوٹے کاشتکاروں کو پیداوار بڑھانے کا موقع ملے گا۔ چھوٹے کاشتکاروں کو جدید تحقیق سے آگاہ کیا جائے گا۔ کریڈٹ گارنٹی سکیم کے تحت بہتر پیداواری صلاحیت حاصل ہوگی۔