آکلیںڈ (جیوڈیسک) ایک 22 سالہ سکھ نوجوان نے اپنی مذہبی روایات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ٹریفک حادثے میں زخمی بچے کے سر سے بہتے خون کو روکنے کیلئے اپنی پگڑی اتار کر اس کے زخموں پر رکھ دی۔
نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ میں ایک پانچ سالہ بچہ اچانک ایک تیز رفتار کار سے ٹکرا گیا جس سے اس کے سر پر شدید چوٹیں آئیں اور خون بہنا شروع ہو گیا۔
حادثے کی جگہ کے قریب موجود ایک 22 سالہ سکھ نوجوان ہرمان سنگھ نے اپنی پگڑی اتار کر اس کے سر پر لپیٹ دی اور بچے کی جان بچانے میں مدد کی۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سکھ نوجوان ہرمان سنگھ کا کہنا تھا کہ میں نے دیکھا کہ ایک بچہ شدید زخمی حالت میں سڑک پر پڑا ہے اور اس کے سر سے بُری طرح سے خون بہہ رہا ہے تو میں نے فوری طور پر اپنی پگڑای اتار کر اس کے سر پر باندھ دی تاکہ اس کے خون کے بہائو کو روکا جا سکے۔
سکھ نوجوان کا کہنا تھا کہ اسے پتا ہے کہ سکھ مذہب میں پگڑی اتارنے کو معیوب تصور کیا جاتا ہے اور ایک کٹر سکھ اس بارے میں سوچ بھی نہیں سکتے لیکن میں سمجھتا ہوں کہ اس موقع پر ایک معصوم بچے کی جان کو بچانا میرے لئے سب سے اہم تھا۔ اس لئے میں نے وہی کیا جو مجھے اس وقت فوری طور پر کرنا چاہیے تھا۔ اس موقع پر اسے اس بات کا بالکل خیال نہیں آیا کہ لوگوں کی موجودگی میں اس کا سر خالی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حادثے میں زخمی ہونے والا بچہ اپنی بڑی بہن کے ساتھ سکول کیلئے جا رہا تھا کہ اچانک تیز رفتار گاڑی سے اس کا حادثہ پیش آ گیا۔ حادثے میں اس کے سر پر شدید چوٹیں آئیں تاہم اس کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔ واضع رہے کہ پگڑی پہننا سکھ مذہب کا اہم رکن ہے۔