بدین (عمران عباس) ذوالفقار مرزا کی امکانی گرفتاری کے باعث اندرون سندھ میں سیکورٹی الرٹ، سندھ کے سابق وزیر داخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کی گرفتاری کے پیش نظر ضلع بدین سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں پولیس کو الرٹ رہنے کے احکامات جاری کردئے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر ذوالفقار مرزا اپنے ساتھیوں کے ہمرا دشت گردی توڑ کی خاص عدالت میں پیش ہوا جہاں پر عدالت کے جج بشیر کھوسہ نے کیس کی شنوائی کرتے ہوئے ضمانت میں 30مئی تک توسیع کردی، ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کو گرفتار نا کرنے کے عدالت کے واضع احکامات کے باوجود عدالت کے باہر کراچی کے دو ڈی آئی جیز پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ ذوالفقار مرزا کو گرفتار کرنے کے لیئے پہنچ گئے۔
پولیس کی بھاری نفری نے عدالت کا گھیراؤ کرلیا ذوالفقار مرزا کی امکانی گرفتاری کے پیش نظر بدین ضلع کے مختلف شہروں ٹنڈو باگو، پنگریو، تلہار، ماتلی، کڈھن، نندوشہر، گولاڑچی اور چھوٹے شہروں کے ساتھ ساتھ سندھ کے مختلف شہروں میں گشیدگی کی صورتحال پیدا ہوگئی جبکہ بدین شہر میں موجھر اسٹاپ پر مرزا کے حامیوں کی جانب سے بدین کراچی روڈ کو بندکرکے دھرنا دیا گیا۔
جس کے بعد پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیئے لاٹھی چارج اور ہوائی فائرنگ کی گئی اور مظاہرین کی جانب سے بھی پتھراؤ اور ہوائی فائرنگ کی گئی جس میں بدین کے ایس ایچ او ولی محمد چانگ زخمی ہوئے اور پولیس موبائل کو بھی نقصان پہنچا،پولیس نے 16سے زائد افراد کو زیر حراست لے لیا۔
ڈاکٹر ذوالفقار مرزسمیت اس کے پچاس سے زائد حامیوں پر دشت گردی ایکٹ کے تحت ایک اور مقدمہ درج کرلیا، اس ساری صورتحال میں سندھ بھر کی پولیس کو مرزا کی امکانی گرفتاری پیش نظر ہائی الرٹ کردیا گیا ہے اور کسی بھی ناخوش گوار واقع سے نمٹنے کے لیئے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں۔