کوالالمپور (جیوڈیسک) ملائیشیا اورتھائی لینڈ کی سرحد کے قریب سے اجتماعی قبریں دریافت ہوئی ہیں جب کہ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے یہ قبریں میانمار کے مسلمانوں کی ہوسکتی ہیں۔
ملائیشین پولیس کے مطابق تھائی لینڈ اور ملائیشیا کی سرحد کے قریب صوبہ پرلیس میں دو مختلف مقامات پر 30 کے قریب بڑی قبریں دریافت ہوئی ہیں جب کہ ملائیشیا کے مقامی اخبار کا کہنا ہے کہ جمعہ کو ایک قبر سے 100 افراد کی لاشیں ملی ہیں جن کی شناخت کا عمل جارہی ہے۔
لیکن اب تک حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا کہ آیا یہ میانمار کے مسلمانوں کی ہیں۔ اخبارلکھتا ہے کہ انسانی اسمگلر میانمار سے لوگوں کو شمالی ملائیشیا ہی پہنچاتے ہیں جن میں اکثریت روہنگیا قبائل کی ہوتی ہیں جب کہ یہ آبادی روزگار کی تلاش میں بنگلا دیش کا رخ بھی کرتی ہے۔
دوسری جانب ملائیشیا کے وزیرِ داخلہ احمد زاہد کا کہنا تھا کہ قبر کے قریب سے انسانی اسمگلنگ کے 17 کیمپوں کا انکشاف بھی ہوا ہے جو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کے وہاں پہنچنے سے قبل خالی کرکے فرارہو گئے تھے۔
واضح رہے کہ یکم مئی 2015 کو بھی تھائی لینڈ کے جنگلات میں ایک اجتماعی قبر سے 36 افراد کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔