گھوسٹ تعلیمی ادارے قومی خزانے کا ضیاع ہیں: زبیر حفیظ

Lahore

Lahore

لاہور : اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ زبیر حفیظ نے کہا ہے کہ گھوسٹ تعلیمی ادارے قومی خزانے کا ضیاع ہیں۔سندھ پنجاب کے تعلیمی ادارے بھینسوں کے باڑے کے طور پر استعمال کئے جا رہے ہیں۔

تعلیمی نظام میں غیر ضروری سیاسی مداخلت اور احتساب کے فقدان نے ملک سے تعلیمی کا جنازہ نکال دیا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے میرپور خاص میں طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں6ہزار سے زائد سرکاری سکولوں کا وجود یا تو صرف کاغذوں تک محدود ہے یا پھر ان عمارتوں پر مقامی با اثر افراد یا کسی دوسرے سرکاری محکمے کا قبضہ ہے۔

صوبہ سندھ میں سرکاری سکولوں کی صورتحال انتہائی خراب ہے جہاں 1962 گھوسٹ سکولوں کے علاوہ4ہزار سے زائد غیر فعال تعلیمی ادارے ہیں ۔پنجاب میں گھوسٹ سکولوں کی تعداد 83ہے ، خیبر پختونخوا میں 1300 کے قریب غیر فعال سکول ہیں۔گڈ گورننس اور یکساں نظام کے دعویدار تعلیم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہے ہیں، حکومت کے تعلیمی ایمرجنسی کے دعوے دیوانے کا خواب معلوم ہو رہے ہیں۔

زبیر حفیظ کا مزید کہنا تھا کہ تعلیمی نظام میں ان کے بقول غیر ضروری سیاسی مداخلت اور احتساب کے فقدان نے حالات یہاں تک پہنچائے ہیں۔سرکاری اداروں میں تعلیم کے معیار کی بہتری کے لیے حکومت کی جانب سے سخت نگرانی کا نظام نافذ کیا جائے۔

اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں تقریباً 2 کروڑ 50 لاکھ بچے سکول نہیں جاتے جبکہ پرائمری سکول چھوڑ دینے والے بچوں کی شرح 30 فیصد ہے۔

سید امجد حسین بخاری
مرکزیسیکرٹری اطلاعات اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان
0334-5019016