کراچی (جیوڈیسک) بولنگ ٹیمپرنگ کے الزام نے پاک سری لنکا اے سیریز کا مزا کرکرا کر دیا، تیسرے ٹیسٹ میں گیند کو ساخت خراب ہونے کے سبب تبدیل کرنا پڑا تھا، پاکستانی کوچ محمد اکرم نے ٹیمپرنگ کے تاثر کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اسپائیکس کے نیچے آنے سے گیند خراب ہوئی کسی نے کوئی گڑبڑ نہیں کی تھی۔
دو روز کو پاکستان اور سری لنکا کے درمیان اے کرکٹ سیریز کا اختتام ہوگیا، تیسرا غیر سرکاری ٹیسٹ بھی ڈرا پر ختم ہوا تھا، دمبولا میں آخری روز پانچویں ہی اوور میں گیند کی ساخت انتہائی خراب نظر آنے پر امپائرز پراگیت رمبوکویلا اور دیپل گوناوردنے نے اسے تبدیل کر دیا، اس وقت 6منٹ تک کھیل رکا رہا اور یہ شک ظاہر کیا گیا کہ پاکستانی بولرز نے گیند خراب کی ہے، میچ کی ویڈیو ریکارڈنگ نہ ہونے کے سبب یہ الزام ثابت نہ ہو سکا اس وجہ سے کسی کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہوئی مگر امپائرز نے سری لنکن بورڈ کو اس کی تحریری رپورٹ کر دی، پی سی بی حکام بھی اس سے واقف ہیں۔
کوچ محمد اکرم نے بال ٹیمپرنگ کا الزام مسترد کر دیا، انھوں نے کہا کہ بیٹسمین نے اسٹریٹ ڈرائیو کھیلا تو بولر نے گیند جوتے سے روکنا چاہی، اسپائیکس سے اس کی ساخت خراب ہو گئی لہذا تبدیل کرنا پڑا، جان بوجھ کر ٹیمپرنگ کی بات غلط ہے، سری لنکن موقف کے برخلاف محمد اکرم نے دعویٰ کیا کہ میچ کی ویڈیو ریکارڈنگ موجود اور اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ گیند کے ساتھ کسی بولر نے چھیڑ چھاڑ نہیں کی، پاکستانی کوچ نے دورے میں نوجوان کھلاڑیوں کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس ٹیم سے سینئر اسکواڈ کو بھی نیا ٹیلنٹ میسر آئے گا۔