لاہور (جیوڈیسک) پاکستان اور زمبابوے کے درمیان دوسرے ٹوئنٹی 20 میچ میں بھی ٹکٹوں کی بلیک میں فروخت عروج پر رہی، بلیک میں ٹکٹ فروخت کرنے والے مافیا نے مقامی شہریوں کی بجائے دوسرے شہروں سے آنے والی کو ٹارگٹ بنائے رکھا جنہیں مقررہ قیمت سے کئی گنا مہنگے داموں ٹکٹیں فروخت کی گئیں۔
ذرائع کے مطابق 250 روپے والی ٹکٹ 2ہزار تک بھی فروخت ہوتی رہی۔ پنجاب کے مختلف اضلاع سے آنیوالے کرکٹ شائقین نے ٹکٹوں کی عدم دستیابی کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ بورڈ کو دوسرے شہروں سے آنیوالوں کومیچ کے روز ٹکٹوں کی فروخت کیلیے خصوصی پوائنٹس بنانے چاہیے تھے۔ ادھر میچ دیکھنے کیلیے شائقین کرکٹ کی بڑی تعداد مقررہ وقت سے کئی گھنٹے قبل ہی قذافی اسٹیڈیم کے باہر پہنچ گئی تھی جن میں پنجاب کے مختلف اضلاع سے آنے والے شائقین کرکٹ بھی شامل تھے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ اور پولیس کی طرف سے کسی طرح کے اقدامات نہ اٹھائے جانے کے باعث دوسرے میچ میں بھی بلیک میں ٹکٹوں کی فروخت عروج پر رہی، بلیک میں ٹکٹوں کی فروخت روکنے کے لیے پولیس نے بعض مقامات پرکریک ڈاؤن بھی کیا لیکن یہ مافیا نسبتا تنگ گلیوں میں جا کر یہ غیرقانونی دھندہ کرتی رہی۔