سیالکوٹ (جیوڈیسک) تحصیل ڈسکہ میں ایس ایچ او پولیس کی فائرنگ سے صدر بار ایسوسی ایشن کے صدر رانا خالد جاں بحق جب کہ ان کے ساتھی سمیت ایک راہ گیر زخمی ہو گیا۔
وکلا کی جانب سے میونسپل ایڈمنسٹریشن آفس کے باہر احتجاج کیا جارہا تھا جس کے دوران وکیلوں اور پولیس کے درمیان تلخ کلامی ہوئی جس پر ایس ایچ صدر شہزاد وڑائچ نے مبینہ طور پر وکیلوں پر فائر کھول دیئے۔
جس کے نتیجے میں صدر بار ایسوسی ایشن کے صدر رانا اقبال ان کے ساتھی وکیل اور ایک راہ گیر کو گولیاں جا لگیں جنہیں فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں رانا اقبال زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔
ڈی پی او سیالکوٹ ڈاکٹر آصف شہزاد کے مطابق وکلا تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن آفس میں ہنگامہ آرائی کر رہے تھے جنہیں پولیس نے روکنے کی کوشش کی جس پر معاملہ سنگین ہو گیا تاہم وکلا پر فائرنگ کرنے والے ایس ایچ او کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
دوسری جانب صدر بار ایسوسی ایشن ڈسکہ کے انتقال کے بعد وکلا مشتعل ہو گئے اور انہوں نے سول اسپتال کی کھڑکیوں کے شیشے توڑتے ہوئے اسپتال کے باہرٹائر نذر آتش کرتے ہوئے احتجاج کیا جب کہ وکلا نے عدالتی کارروائی کا بھی بائیکاٹ کر دیا۔