کراچی میں پانی کی مصنوعی قلت میں مسلسل تیزی آرہی ہے، وفاقی حکومت محوِ تماشہ ہے شاہ محمد اویس نورانی

Karachi

Karachi

کراچی: جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ مسلسل ایک مہینے سے کراچی و حیدرآباد میں پانی کی مصنوعی قلت پیدا کی جا رہی ہے، پہلے شرجیل میمن ہائنڈرنٹ توڑتے رہے، انہوں نے جن کا کاروبار بند کیا۔

انہوں نے شہر کا پانی بند کردیا، رینجرز کے کراچی آپریشن میں لینڈ مافیا، واٹر مافیا، اور ان جیسے دیگر عناصر کو شامل کیا جائے، کراچی میں موجود بھتہ خور صرف دکان اور گودام پر بھتہ نہیں لیتے ہیں بلکہ شہر کے پانی اور شاہراہوں سے بھی بھتہ وصولی کی جاتی ہے، کے ایم سی اور واٹر بورڈ کے ملازمین باقائدہ اس گھنائونے دھندے میں شریک ہیں۔

شہر میں 117 غیر قانونی ہائیڈرینٹ اس وقت بھی مصروف عمل ہیں، جس کے ذریعے شہر میں مہنگے اور منہ مانگے داموں پانی بیچا جا رہا ہے، جمعیت علماء پاکستان کراچی کے ذمہ داران سے شعبان المعظم کے پروگرامات کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں ایسے درندے بیٹھے ہیں جو پوری کی پوری فیکٹری جلا دیتے ہیں، جب چاہیں شہر میں قتل و غارت گری کا بازار گرم کردیتے ہیں انہیں ملک میں پیاس سے سسکتے ہوئے لوگوں کی کب فکر ہوگی، کراچی میں پانی کی مصنوعی قلت میں مسلسل تیزی آرہی ہے۔

وفاقی حکومت محوِ تماشہ ہے، پانی کی مصنوعی قلت متحدہ اور پیپلز پارٹی کی اندرونی جنگ کی وجہ سے ہے، واٹر بورڈ میں ان ہی دو جماعتوں کے کارکنان بھرتی کئے گئے ہیں۔ کراچی کی عوام کو محرومی کا احساس دلا کر لسانیت کو بھڑکایا جائے گا۔ اس موقع پر ناظم اعلیٰ جے یو پی کراچی مستقیم نورانی، اور سینئر نائب صدر جے یو پی کراچی امین نورانی اور دیگر ذمہ داران نے شرکت کی، جمعیت علماء پاکستان کراچی کا مرکزی اجتماع شب براء ت میں دربار امام شاہ احمد نورانی کے احاطے میں ہوگا۔