اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم محمد نواز شریف نے ڈسکہ میں وکلاء کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام سے فوری رپورٹ طلب کر لی ہے۔
وزیراعظم نے نے ڈسکہ میں امن و امان کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صورتحال کو فوری کنٹرول کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ وزیراعظم کا کہنا ہے کہ کسی شخص کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں ہے۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف سے سپریم کورٹ بار کے صدر فضل الحق کی ملاقات کی اور ڈسکہ واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ڈسکہ میں وکلا کے ساتھ زیادتی ہوئی، ملزموں کو قانون کے مطابق سزا دلائی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کیں کہ فائرنگ کرنے والے عناصر کو فی الفور گرفتار کرکے قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے۔ انہوں نے واقعہ میں زخمی وکلا کو تمام ممکنہ طبی سہولیات فراہم کرنے کی بھی ہدایات جاری کیں۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ نے واقعہ کا فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کیلئے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم بنانے کا حکم دیدیا ہے. جے آئی ٹی میں پولیس، آئی ایس آئی اور آئی بی سمیت دیگر اداروں کے افسر بھی شامل ہوں گے جبکہ ڈسکہ واقعہ کی فوری جوڈیشل انکوائری کی ہدایت بھی جاری کر دی گئی ہے۔