لاہور (ایم اے تبسم سے) میانوالی علم وادب کا چراغ اور سنگلاخ پہاڑوں کے دیس میں شعروسخن کا استعارہ بن کر ابھرا ہے، معاشرہ علم کی شمع روشن ہونے سے ترقی کی منازل طے کرتا ہے،پسماندہ علاقوں میں ادب کی ترویج کرنے والے جہاد کر رہے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار امیدوآس کی ممتازشاعرہ، کالم نگار ادب سرائے انٹرنیشنل کی جنرل سیکرٹری سفینہ چودھری ایڈووکیٹ نے ٹی ایم اے ہال میانوالی میں اپنے اعزاز میں منعقدہ محفل شعروسخن کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ میرا میانوالی سے علم وادب کا رشتہ بہت پرانا ہے،مرحوم محمود ہاشمی نے متعددبار مجھے میانوالی آنے کی دعوت دی۔
لیکن مصروفیات کے باعث وقت نہ نکال سکی، اب جب موقع ملا تو محمود ہاشمی ہمارے درمیان موجود نہیں انکی یادیں ہمیشہ دلوں میں توانا رہیں گی، میانوالی محبت کرنے والے لوگوں کی سرزمین ہے ، جتنی محبت اس خطے سے ملی ہے اسے کبھی فراموش نہیں کرسکتی۔
اس تقریب کا اہتمام صحافیوں کی ملک گیر تنظیم قلم برائے امن نے کیا تھا، تقریب کی صدارت معروف شاعر سید گلزار بخاری نے کی جبکہ مہمانان اعزاز میں بزم غالب کے چیئرمین خالد نقاش تھے، نظامت کے فرائض انوار حسین حقی نے انجام دئیے۔