راولپنڈی (جیوڈیسک) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج رائے ایوب مارتھ نے وزارت داخلہ اور جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے سربراہ کو بینظیر بھٹو قتل کیس میں پرویز مشرف کے خلاف اہم گواہ اور امریکی صحافی مارک سیگل کاوڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈ کرانے کے انتظامات کا حکم دے دیا۔
وزارت داخلہ نے عدالتی حکم پرمن وعن عملدرآمدکرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ عدالت نے وزارت داخلہ کوحکم دیاکہ وہ ایک ہفتے میں بیرون ملک وڈیولنک کے انتظامات مکمل کرے اورگواہ مارک سیگل سے بھی رابطہ کرکے یکم جون تک عدالت میں رپورٹ پیش کی جائے کہ مارک سیگل کایہ بیان کس تاریخ ووقت پرریکارڈ کیاجائے گا۔ عدالتی حکم پرسٹی ڈسٹرکٹ انتظامیہ نے کمشنرآفس راولپنڈی میںمارک سیگل کابیان ریکارڈکرنے کے لیے باقاعدہ عارضی کورٹ روم قائم کردیا اوراس میں وڈیولنک بیان کے لیے الیکٹرونک آلات بھی نصب کرکے عدالت میں رپورٹ پیش کردی ہے۔
عدالت نے گزشتہ روزبینظیر بھٹوقتل کیس کی سماعت بغیرکارروائی یکم جون تک ملتوی کردی۔ عدالت نے بینظیربھٹو کی حادثے کا شکار گاڑی کے ڈرائیور جاویدالرحمن سمیت 5 گواہان کوبھی طلب کرلیا۔ تمام ملزمان ڈی آئی جی سعودعزیز،ایس پی خرم شہزاد، اعتزاز شاہ، شیرزمان، عبدالرشید، رفاقت، حسنین عدالت موجود تھے۔ جنرل(ر) پرویزمشرف کی نمائندگی صفدر جاوید نے کی۔