اسلام آباد (جیوڈیسک) گزشتہ روز پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے ڈسکہ بار کے صدر سمیت 2 وکلاء کے قتل کے خلاف ملک بھر میں وکلاء نے ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے ڈسکہ بار کے صدر رانا غالب اور ساتھی وکیل عرفان چوہان کے قتل کے خلاف سپریم کورٹ بار، پاکستان بار اور ڈسکہ بار کی اپیل پر وکلاء نے ملک بھر میں ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
لاہور ہائی کورٹ میں ماتحت عدالتوں کے وکلاء نے بھی عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے جب کہ لاہور ہائی کورٹ کے باہر سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر رینجرز کے جوانوں کو تعینات کردیاگیا ہے۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے بھی ڈسکہ واقعہ کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز نکاح نامے کی کاپی حاصل کرنے کے تنازع پر ایس ایچ او تھانہ سٹی کی پولیس اہلکاروں سمیت وکلاء پر فائرنگ سے ڈسکہ بار کے صدر وکیل ساتھی سمیت جاں بحق اور 2 افراد شدید زخمی ہو گئے تھے۔
وزیراعظم نواز شریف نے ڈسکہ واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا ہے جب کہ پنجاب حکومت نے جوڈیشل انکوائری کرانے اور جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔