کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے تیسری سیاسی قوت کی ضرورت پر تبصرہ کرتے ہوئے محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ دونوں ہی کے ادوار میں ملک و قوم بد ترین بحرانوں اور مسائل و مصائب سے دوچار رہے ہیں جبکہ ضیائی آمریت کے نتائج بھی کبھی قوم کے حق میںبہتر ثابت نہیں ہوئے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ صرف دونوں بڑی سیاسی جماعتیں ہی نہیں بلکہ جمہوری و آمرانہ دونوں نظام حکومت بھی ناکام ثابت ہوئے ہیں۔
اسلئے جہاں تیسری سیاسی قوت کی ضرورت ہے وہیں آمرانہ وجمہوری دونوں نظاموں سے نجات اور تیسرے یعنی اشتراکی نظام کا نفاذ بھی قومی ضرورت بن چکا ہے جبکہ خود مختار ڈویژنل کونسلوں کے ذریعے مقامی خود مختاری واشتراکی نظام کے نفاذ ‘ اختیارات و ذمہ داریوں کے تعین ‘ ٹیکسوں کی وصولی ‘عوام کی اقتدارو اختیار میں شراکت ‘ انصاف و سہولیات کی فراہمی کے طریق کار کا فارمولہ ایم آر پی پہلے ہی پیش کرچکی ہے۔
مگر چونکہ یہ فارمولہ استحصال سے مکمل نجات اور عوام کو با اختیار بنانے کی ضمانت ہے اس لئے قومی وسائل پر قابض استحصالی عناصر‘ عوام کے منہ سے لقمہ چھین کر دولت کمانے والے سرمایہ دار‘ عوام کی مدد سے اقتدار پانے والے سیاستدان اور نسل در نسل حق حکمرانی محفوظ کرنے والی سیاسی جماعتیں نہیں چاہتی کہ ملک میں شراکتی نظام نافذ ہو اور سالہاسال و نسل در نسل سے غلام عوام ان کی غلامی سے نجات حاصل کرسکیں اسلئے مشرف اگر عوام سے مخلص ہیں توتیسری سیاسی قوت کے قیام کے ساتھ ملک میں اشتراکی نظام اور مقامی خود مختاری کیلئے بھی دیانتدارانہ کوششیں کریں تو روشن پاکستان پارٹی ان کا بھرپور ساتھ دے گی۔