لاہور (جیوڈیسک) پنجاب حکومت کی جانب سے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو لکھے گئے مراسلہ میں مذکورہ افسوس ناکہ سانحہ کی جوڈیشل انکوائری کے لئے پنجاب ٹریبونلز آف انکوائری آرڈیننس 1969 کے تحت کمیشن تشکیل دینے کی درخواست کی گئی تھی تاکہ حقائق کی چھان بین کے بعد واقعہ میں ملوث ملزمان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔
تاہم تھانہ سٹی ڈسکہ میں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا جا چکا ہے۔ معاملے کی تحقیقات اور مقدمہ کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندوں پر مشتمل جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بھی تشکیل دی جا چکی ہے جس نے اپنی کارروائی شروع کر دی ہے۔
متذکرہ بالا حالات کی روشنی میں پنجاب حکومت نے جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کے لئے عدالت عالیہ کو کی جانے والی درخواست واپس لے لی ہے۔