کراچی: جامعہ بنوریہ عالمیہ 3 مرد اور 4 خواتین نے ہندو اور عیسائی مذہب سے تائب ہوکر اسلام کی پرامن آغوش میں پناہ لے لی۔اسلام قبول کرنے والوں میں ہندومذہب سے تعلق رکھنے والاکراچی کا رہائشی 16 سالہ انیل ،نواب شاہ کا 22سالہ پنکار نے ہندو،عیسائی مذہب سے تعلق رکھنے والے بلوچستان کے 18 سالہ سہیل,کراچی کے 20 سالہ دانشن نے ، جبکہ 4 خواتین میں کورنگی سے تعلق رکھنے والی دیا ونتی، نواب شاہ کی علیشباہ ،نائلہ سلامت (عیسائی) ، انیتا دیوی (ہندو) شامل ہیں۔جنہوں نے جامعہ بنوریہ عالمیہ میں آکراسلام قبول کرنے کی خواہش کااظہارکیا
اس موقع پرنومسلموں کے اعزاز میں ایک سادہ مگر پروقار تقریب کا اہتمام کیاگیاجس میں جامعہ بنوریہ عالمیہ کے اساتذہ کرام ،طلبہ اورنومسلموںکے قریبی عزیزوںنے شرکت کی ۔شیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے نومسلموں کو کلمہ شہادت پڑھاکردائرہ اسلام میں داخل کرانے کی سعادت حاصل کی،نومسلموں نے جیسے ہی کلمہ شہادت پڑھا تو فضا تکبیراور مبارکباد کی صدا سے گونجی اورحاضرین محفل نے نومسلموں کے لئے اسلام پراستقامت ، اسلامی تعلیمات پر عمل کرنے اور نو مسلموںکے قبول اسلام کوان کے خاندان کے قبول اسلام کاذریعہ بننے کی دعائیں کیں۔
نو مسلموںکے اسلامی نام بالترتیب انیل، عبدالرحیم ، سہل، دانش ، علیشباہ ، نائلہ، زینب ا ور عائشہ رکھے گئے ۔ تقریب کے شرکا سے خطاب کرتے جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس شیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے کہاکہ نومسلموں کونصیحت کرتے ہوئے ایمان مفصل وایمان مجمل پرمختصرروشنی ڈالی اورکلمہ شہادت پڑھ لینے کے بعدبحیثیت مسلمان ان پرفرض ہونے والے اسلامی احکامات سے آگاہ کیااوربتایاکہ دین اسلام قرآن کریم کے احکامات کوخاتم المرسلین رسول اللہ ۖکے مبارک طریقوں سے پوراکرنے کانام ہے جس میں دنیا وآخرت کے دوجہانوں کی حقیقی کامیبابی پوشیدہ ہے۔
انہوں نے کہاکہ اپنے بتداسے لیکرموجودہ دورتک ا سلام واحددین ہے جواپنے حقیقی شکل وصورت میں برقرارہے ،یہ دین فطرت ہے جوزندگی کے تمام شعبوں میں قیامت تک آنے والے انسانوںکی رہنمائی کرتاہے ۔انہوں نے حاضرین مجلس کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ دنیابھراسلام اور مسلمانوںکیخلاف ہونے والے منفی پروپیگنڈوں کے باجودآئے روزسیکڑوں غیرمسلم اسلام قبول کررہے ،جن میںدنیاکے ہرمذہب ،ہرزبان اور ہرعلاقے کے لوگ شامل ہوتے ہیں کیونکہ اسلام ایک آفاقی دین اور اسلامی تعلیمات میںہی بے چین روح کے قراروسکون کا رازموجودہے ، یہی وجہ ہے کہ موجودہ دور کے مسلمانوںکاقول وفعل میں تضاداورکسی غیرمسلم کواسلام کی دعوت دینے کیلئے ناکافی ہے لیکن پھربھی آئے روزسیکڑوں افراداسلامی تعلیمات سے متاثرہوکر اسلام قبول کررہے ہیں جبکہ ہزارو ں دنیا و آخرت کی کامیابی کے حصول کیلئے اسلام کے دروازے پردستک دینے کیلئے تیارہیں۔
اس موقع پرنومسلموں نے اسلام قبول کرنے کے وجوہات کے بارے میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہاکہ مسلمان دوستوں کے اجتماعی نماز،طوروطریقوں نے متاثرکیاجس کے بعددل ودماغ بے چین رہتاتھاذہنی اطمینان کے حصول کیلئے اسلام کامطالعہ کیاتودل میں اسلام قبول کرنے کاجذبہ بیدارہوا، مسلمان دوستوںسے اس کا اظہار کیاتوانہوں نے ہمت بندھائی اورانہوںنے کافی سارے شکوک وشبہات دورکئے جس کے بعداپنی مرضی وخوشی کے بلاکسی کے جبرواکراہ کے اسلام قبول کرلیا۔