اسلام آباد (جیوڈیسک) چیک بیلی میں جلسے سے خطاب کے بعد میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا کہ ایگزیکٹ کے معاملے کی تحقیقات تیزی سے جاری ہیں۔
ضروری نہیں کہ ایگزیکٹ کے خلاف ایک ہی ایف آئی آر درج ہو۔ تفتیش کے بعد مزید مقدمات درج کرنا پڑے تو کریں گے۔ چودھری نثار نے کہا کہ وزارت داخلہ نے برطانوی محکمہ داخلہ کو خط لکھ دیا ہے۔
ایف آئی اے انٹرپول سے بھی رابطے میں ہے جبکہ ایف آئی اے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی حکومت کو اہم امور پر خط لکھنا چاہ رہی ہے۔ چودھری نثار نے کہا کہ بول کی فائل دیکھی تو اس کی سیکیورٹی کلیئرنس طے شدہ طریقہ کار اپنائے بغیر دو دن میں دی گئی تھی۔
ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ انہوں نے کبھی نہیں کہا کہ ان کا وزیراعظم سے اختلاف نہیں، تین سے پانچ ماہ تک یہ معاملہ ضرور رہا۔ ہمیشہ کہا کہ پارٹی کے معاملات پارٹی کے اندر طے ہونے چاہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ عزیر بلوچ کو بھاگنے نہیں دیں گے۔ عزیر بلوچ کے معاملے پر چند دن میں تفصیلی بات کروں گا۔