مستونگ سانحہ، لواحقین سراپا احتجاج، ریڈ زون میں‌ داخل، تاجروں‌ کی ہڑتال

Strike

Strike

کوئٹہ (جیوڈیسک) مستونگ میں دہشت گردوں نے مسافر بسوں سے پینتیس افراد اغوا کر کے اکیس کو قتل کر دیا، کوئٹہ میں لواحقین سراپا احتجاج، انتظامیہ سے مذاکرات ناکام ہونے پر ریڈ زون میں‌ داخل، گورنر ہائوس کے سامنے شدید نعرے بازی.

مستونگ کے علاقے کھڈ کوچہ میں دو بسوں سے اغوا کے بعد 21 مسافروں کے قتل پر کوئٹہ شہر میں فضا سوگوار ہے ، ہر آنکھ اشکبار اور ہر دل اداس ہے۔ لواحقین اپنے بے گناہ افراد کی ہلاکت پر سراپا احتجاج بن گئے.

انتظامیہ سے مذاکرات ناکام ہونے پر ورثا ریڈ‌زون میں‌ داخل ہوگئے, گورنر ہائوس کے سامنے شدید نعرے بازی اور قاتلوں‌ کی گرفتاری کی مطالبہ کیا گیا. تاجروں کی ہڑتال کی کال پر دکانیں اور تجارتی مراکز بند ہیں جبکہ سڑکوں پر ہو کا عالم ہے۔

غمزدہ لواحقین اپنے بے گناہ پیاروں کے قتل پر سراپا احتجاج بن گئے ، مظاہرین نے کئی گھنٹے تک میتوں کے ہمراہ سول ہسپتال کے سامنے دھرنا دئیے رکھا ، صوبائی حکومت کے ساتھ مذاکرات کی ناکامی کے بعد لواحقین میتیں لے کر گورنر ہاؤس کے باہر پہنچ گئے اور دھرنا دے دیا ، مظاہرین نے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔

مظاہرین نے قاتلوں کو گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری جانب مستونگ کے علاقے کھڈ کوچہ میں ایف سی کا سرچ آپریشن جاری ہے۔ آپریشن میں ایف سی کے 200 سپیشل کمانڈوز حصہ لے رہے ہیں ، علاقے کی فضائی نگرانی بھی کی جا رہی ہے ، ترجمان ایف سی کے مطابق کارروائی میں اب تک 2 دہشت گرد مارے جا چکے ہیں۔