مستونگ (جیوڈیسک) سانحہ مستونگ کے خلاف کوئٹہ سمیت صوبے میں شٹرڈاؤن ہڑتال ہے۔ شہر میں سوگ کی فضا اور تمام چھوٹے بڑے تجارتی مراکز بند ہیں۔
سرکاری سطح پر تین روز کے سوگ کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔ سانحہ مستونگ کھڈ کوچہ کے خلاف حکومت بلوچستان، مختلف سیاسی جماعتوں اور تاجر تنظیموں کی اپیل پر کوئٹہ ، پشین ، قلعہ عبداللہ ، چمن ، قلعہ سیف اللہ ، ژوب ، مسلم باغ ، زیارت ، کچلاک ،مستونگ ، قلات ، خضدار اور دیگر علاقوں میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جا رہی ہے۔
کوئٹہ میں جناح روڈ ، شاہراہ اقبال ، لیاقت بازار ، زرغون روڈ ، ہزارگنجی ، بروری روڈ ، کانسی روڈ سمیت شہر کے تمام چھوٹے بڑے تجارتی مراکز بند ہیں ۔ شہر بھر میں سناٹا اور ہو کا عالم ہے ، پٹرول پمپ ، سی این جی سٹیشنز ، چھوٹے بڑے ریسٹورنٹ ، ٹی سٹال ، سڑک کنارے لگنے والے فروٹ کے ٹھیلے بھی غائب ہیں ۔ سڑکوں پر ٹریفک معمو ل سے کم ہے۔
انتظامیہ نے کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لئے اہم شاہراہوں پر پولیس اور ایف سی کی نفری تعینات کر رکھی ہے ۔ سانحہ مستونگ کے سبب سرکاری سطح پر تین روز کے سوگ کا اعلان بھی کیا گیا ہے ۔ دوسری طرف پشین میں دہشت گردوں کے ہاتھوں جاں بحق ہونے والوں میں سے سترہ افراد کی نماز جنازہ آبائی علاقوں میں جبکہ دس افراد کی نماز جنازہ قلعہ عبداللہ اور چمن میں ادا کرنے کے بعد سات افراد کی تدفین پشین کے علاقوں گانگلزئی ، ھورمزئی اور کربلا میں کی گئی۔
جس میں صوبائی وزرا، سیاسی رہنماؤں اور قبائلی عمائدین سمیت لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ دہشت گردوں نے گزشتہ جمعہ کے دن پشین سے کراچی آنے والی بس کو اغوا کرنے کے بعد مسافروں کو قریبی پہاڑیوں پر لے جا کر قتل کر دیا تھا۔ ایک اور لاش ملنے کے بعد جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 22 ہوگئی ہے۔