اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم محمد نواز شریف نے اے این پی کے بزرگ رہنماء میاں افتخار حسین ک گرفتاری پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی خیبر پختونخوا سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔
وزیراعظم نے گزشتہ روز ہونے والے واقعے پر رپورٹ طلب کرتے ہوئے ہدایات جاری کی ہیں کہ سیاسی شخصیات سے قانون کے دائرے میں عزت سے پیش آیا جائے۔ وزیراعظم نے آئی بی اور دوسری ایجنسیوں سے بھی فائرنگ واقعہ میں پی ٹی آئی کے کارکن کے قتل کی رپورٹ طلب کی ہے۔ دوسری جانب وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے بھی میاں افتخار حسین سے بدسلوکی اور ان کی گرفتاری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امید ہے کہ معاملے کی بروقت اور شفاف تحقیقات ہوں گی۔
چودھری نثار نے سیکرٹری داخلہ کو صوبائی حکومت سے فوری رپورٹ لینے کی ہدایت جاری کی ہے۔ دوسری جانب وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید نے اے این پی کے بزرگ رہنماء کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ میاں افتخارحسین کی گرفتاری سے عمران خان نے سیاسی انتقام کی بدترین مثال قائم کی ہے۔
ثابت ہو گیا ہے کہ خیبر پختونخوا پولیس اور انتظامیہ عمران خان کی آلہ کار بنی ہوئی ہے۔ وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ میاں افتخارحسین کو ہتھکڑی پہنانا عمران خان کی آمرانہ سوچ کا عکاس ہے۔ پی ٹی آئی نے بزرگ سیاستدان کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا۔ پولیس میں عدم مداخلت کا دعویٰ کرنے والوں کا چہرہ بے نقاب ہو گیا ہے۔
ادھر سابق صدر آصف علی زرداری نے بھی اس واقعہ پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میاں افتخار حسین کی گرفتاری پی ٹی آئی حکومت کی سیاسی اور انتقامی کارروائی ہے۔ سیاسی مخالفین کی گرفتاریاں عمران خان کی آمرانہ سوچ کی عکاس ہیں۔ ایسے اقدامات سیاسی ماحول کو خراب کرنے کا باعث بن سکتے ہیں۔