نئی دلی (جیوڈیسک) پاک چین اقتصادی راہداری کے معاہدے کے بعد سے بھارت کے پیٹ میں مروڑ اٹھنا شروع ہوگیا ہے اسی لیے بھارتی وزیر خارجہ نے اب ایک نیا شوشہ چھوڑتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی نے اقتصادی راہداری روٹ کے کشمیر سے گزرنے پر اسے چینی قیادت کے سامنے ناقابل قبول قرار دیا ہے۔
نئی دلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بھارتی وزیر خارجہ شمسا سوراج نے کہا کہ وزیر اعظم نریندرا مودی نے گزشتہ ماہ چین کے دورے کے دوران چینی قیادت کے سامنے واضح کردیا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے روٹ کا پاکستان کے زیر انتظام کشمیر سے گزرنا ناقابل قبول ہے اور اس کی سخت مخالفت کی جائے گی جب کہ اس سلسلے میں چینی سفیر کو طلب کرکے اس کی وضاحت طلب کی گئی ہے۔
سشما سوراج کا کہنا تھا کہ بھارت نے چینی سفیر کے سامنے اقتصادی راہداری منصوبے پر اپنا احتجاج بھی ریکارڈ کرایا ہے جب کہ دورہ چین کے دوران وزیراعظم نریندر مودی نے بھی چینی قیادت کے سامنے منصوبے پر گہری تشویش کا اظہار کیا تھا۔
واضح رہے گزشتہ روز پاکستان کے مشیر خارجہ سر تاج عزیز نے خبردار کیا تھا کہ پاکستان کے دشمن پاک چین اقتصادی راہداری کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں لیکن وہ اپنے مقاصد میں ہورے نہیں ہوں گے جب کہ بھارت کا علاقائی حکمرانی کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔