لاہور (جیوڈیسک) سری لنکا نے دورہ پاکستان پر کسی وعدے سے انکار کر دیا،عبوری کمیٹی کے صدر سداتھ ویٹمنی کا کہنا ہے کہ زمبابوے کیخلاف سیریز کی کامیابی ہر کوئی تسلیم کر رہا ہے، شائقین کا جوش و خروش اور شاندار ماحول دیکھ کر خوشگوار حیرت ہوئی،فی الحال ٹیم بھجوانے کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا،وطن واپسی پر کھلاڑیوں سے بات کروں گا، امید ہے کہ حکومت بھی مثبت رویے کا مظاہرہ کریگی۔
تفصیلات کے مطابق 6 سال قبل سری لنکن ٹیم پر لاہور میں دہشت گردوں کے حملے نے ہی پاکستانی میدان ویران کیے تھے،اسی شہر سے انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کے سفر کا آغاز زمبابوے کی میزبانی سے ہوا، سری لنکا کرکٹ کی عبوری کمیٹی کے صدر سداتھ ویٹمنی نے پی سی بی کی دعوت پر تیسرا ون ڈے میچ دیکھا۔ ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ زمبابوے کیخلاف سیریز کا انعقاد ہونا بیحد خوش آئند بات ہے۔
اس کامیابی کو ہر کوئی تسلیم کرے گا، پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی پر بہت خوش ہیں،شائقین کا جوش و خروش اور شاندار ماحول دیکھ کر خوشگوار حیرت ہوئی، عوام نے ظاہر کیاکہ وہ ملک میں کرکٹ دیکھنے کے کتنی شدت سے خواہشمند ہیں، سیریز ایک اچھا آغاز ہے۔ یاد رہے کہ سری لنکن صدر راجا پکسے کی جانب سے حوصلہ افزا بیان کے بعد ایک تجویز تھی کہ آئی لینڈرز آئندہ سال اپریل میں پاکستان کا دورہ کرینگے۔
البتہ ویٹمنی نے واضح جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے کہاکہ ابھی اس ضمن میں کچھ کہنا قبل ازوقت ہوگا، ہم جذبہ خیرسگالی کے تحت یہاں آئے ہیں، ہمیشہ پاکستان کرکٹ کو سپورٹ کیا، جو کچھ دیکھا اپنے بورڈ کو بتائوں گا، سری لنکا جس کیفیت سے گزرا تھااس کے پیش نظر ملے جلے جذبات ہونگے، وطن واپسی پر کھلاڑیوں سے بات کروں گا کیونکہ ان کا اطمینان اور یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ وہ کیا چاہتے ہیں۔
مجھے امید ہے کہ حکومت بھی اس معاملے کو مثبت انداز میں دیکھے گی،ہر چیز کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد دیکھیں گے کہ ہم پی سی بی کی کیا مدد کرسکتے ہیں۔انھوں نے بتایا کہ بورڈ حکام سے اے اور انڈر 19 ٹیمیں بھیجنے کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا۔