ریاض (جیوڈیسک) خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ مملکت کے کسی بھی شہری کو بادشاہ اور ولی عہد سمیت شاہی خاندان کے کسی بھی فرد کے خلاف کوئی شکایت ہو تو وہ عدالت کا درازہ کھٹکھٹا سکتا ہے۔ آئین کی رو سے کسی کو کوئی تحفظ حاصل نہیں ہے اور سب لوگ برابر ہیں۔
گزشتہ روز جدہ میں اعلیٰ حکومتی عہدیداروں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا کہنا تھا کہ بعض ممالک کے بادشاہوں اور سربراہان مملکت کو آئینی تحفظ حاصل ہوتا ہے اور کوئی عام شہری ان کے خلاف عدالتی چارہ جوئی نہیں کر سکتا لیکن سعودی عرب میں یہاں ایسا نہیں ہے۔
کوئی بھی سعودی شہری جسے بادشاہ، ولی عہد یا حکمران خاندان کے کسی فرد کے خلاف کوئی شکایت ہو تو وہ عدالت میں دعویٰ دائر کر سکتا ہے۔ شاہ سلمان کا کہنا تھا چیف جسٹس الشیخ سعد بن عتیق کی عدالت میں شاہ عبدالعزیز کے خلاف بھی عدالت میں ایک دعویٰ دائر کیا گیا تھا۔ وہ شاہ عبدالعزیز کے پاس آئے اور انہیں بتایا کہ ایک شہری نے ان کے خلاف دعویٰ دائر کیا ہے۔
شاہ سلمان نے انہیں بٹھایا اور جج نے وہیں پر مدعی اور مدعا علیہ کے درمیان مقدمے کا فیصلہ سنایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ شاہ عبدالعزیز نے ہمارے لئے اپنی ذات سے مثال قائم کر دی ہے۔ اس کے بعد کوئی بھی عہدیدار حتیٰ کہ بادشاہ مملکت، ولی عہد اور شاہی خاندان کا کوئی فرد بھی آئین سے بالا نہیں ہے۔
شاہ سلمان نے کہا کہ کتاب اللہ، سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور خلفائے راشدین کا طریقہ ہمارا دستور ہے۔ اللہ کا شکر ہے کہ اسلام کے سائے میں امن و استحکام کی زندگی بسرکررہے ہیں۔ میں تمام شہریوں کو کہتا ہوں کہ اگر وہ ہم میں کوئی خامی دیکھیں تو ہمارے دروازے ان کے لئے ہروقت کھلے ہیں۔